Book Name:Taubah Kay Deeni aur Dunyavi Fawaid

دَولت یا عزّت ومَرتَبہ  مِلا ہے ، اُس پر راضی ہو کر قناعت کرلینی چاہئے۔ ([1])  * جس کی للچائی نظریں لوگوں کے قبضےمیں مال کو دیکھتی رہیں وہ ہمیشہ غمگین رہےگا([2])  * بَلْعَمْ بِن بَاعُوْرَاء  جو بہت بڑا عالم اور وہ جو دُعا کرتاتھا ، اُس کی دُعا قبول ہوتی  تھی ، حرص و لالچ نے اسے دنیا و آخرت میں تباہ و بربادکر دیا۔ ([3]) * اللہ پاک فرماتا ہے : وہ شخص میرے نزدیک سب سے زیادہ مالدارہےجو میری دی ہوئی چیز پرسب سےزیادہ قناعت کرنے والا ہے۔ ([4]) * قناعت اپنانے کیلئے احادیث  اور بُزرگانِ دِین کے اقوال کا مطالعہ کیا جائے۔ * اللہ پاک پر مضبوط یقین رکھئے اور اس بات کو دل میں جمالیجئے کہ میرا تمام حال اللہ پاک جانتا ہے۔ * آخرت کے حساب سے خود کو ڈرائیے اور اپنی تنگ حالت کو آخرت کے لئے بہتر بنانے کی غرض سے صبْر کیجئے * ایسے لوگوں کے ساتھ رہئے جو قناعت پسند اور ہر حال میں اللہ پاک کا شکر ادا کرنے والے ہوں * مال و دولت کی حِرْص ختم کیجئے ، اِس کے لئے دنیا کے فَنا ہونے اور آخرت میں ہمیشہ باقی رہنے والی نعمتوں کے ملنے کو ذِہْن میں رکھئے *  اللہ پاک سے دُعا بھی کیجئے کہ وہ ہر حال میں خوش رہنے اور صبْر و شکر کرنےکی توفیق عطا فرمائے۔

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی دوکُتُب ، بہارِ شریعت حصّہ 16( 312 صفحات)اور120صَفَحات کی کتاب “ سُنّتیں اور آداب “ اور امیرِاہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےدورسالے “ 101 مدنی پھول “ اور “ 163 مدنی پھول


 

 



[1]    جنتی زیور ، ۱۱۰ملخصا

[2]    رسالہ قشیریۃ ، ص۱۹۸

[3]    ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ، ص۳۶۷ ماخوذا

[4]    ابنِ عساکر ، رقم ۷۷۴۰ ، موسیٰ بن عمران ، ۶۱ / ۱۳۹ ملخصا