Book Name:Wah Kiya Baat Ghous e Azam Ki
رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ زُہْد وتَقْوٰی اور قناعت پسندیمیں بھی باکَمَال تھے ، دُنْیَوِی مال ودَوْلَت کے خَواہِش مَنْد بِالکل نہ تھے ، اگر کوئی مَالْدَار شخص(Richman)آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکومال و دَوْلَت پیش کرتاتو آپ قَبول نہ فرماتے ، بلکہ سامنے والے کو نیکی کی دعوت دیتے اور اصلاح کی کوشش فرماتے ، چنانچِہ
شَىْخ ابُوالْعَبَّاس خِضَر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بَىان کرتےہىں : اىک رات ہم بَغداد مىں شَىخ عبدُالقادِرجیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکے مَدْرَسےمىں تھے ، ایک خَلِیْفَہ آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکى خِدمَت مىں آىا اور سَلام کے بعد عَرض کى کہ مجھے کُچھ نَصِىحَت فرمائىےاور مال و دولت کى دَس(10) تھىلىاں پىش کىں ، جِن کو خادِم اُٹھائے ہُوئے تھے ، آپ نےفرماىا : مجھے اِن تھىلىوں کى ضَرُوْرَت نہىں ، مگر خَلِیفَہ نے واپس لىنے سے اِنکار کِىا اورقبول کرنے کے لیے اِصْرَار کِىا ، پَس آپ نے اىک تھىلى اپنے داہْنے ہاتھ مىں لِى اور دُوسرى بائىں مىں اور دونوں کو دَبا کر نِچوڑا تو اُن مىں سے خُون بہنے لگا ، پھر آپ نےاُس خَلِیفَہ سے فرماىا : کِىا تُو اللہ پاک سے حَىَا نہىں کرتا کہ لوگوں کا خُون لے کر مىرے پاس آىا ہے؟ىہ سُن کر وہ بے ہوش ہوگىا۔ (بہجۃ الاسرار ، ذکر فصول من کلامہ ۔ ۔ الخ ، ص۱۲۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعہ سےمعلوم ہوا! حُضُور غَوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ زہدوتقویٰ کےپیکراور دُنْیَوِی مال و دَوْلَت سے بے رغبت تھے ، جَبھی تو آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُس خَلِیفَہکی دَوْلَت ٹُھکرادِی۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جاہ و منصب رکھنےوالوں کےرُعب و دبدبے سے متاثر نہیں ہوتےتھےاور نہ ہی اُونچےمنصب والوں کی خُوشامد وچاپلوسی کرتے تھے بلکہ ان کو گناہوں میں