Book Name:Shetan Ki Insan Se Dushmani
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!یاد رکھئے!شیطان انسانوں کاکھلادُشمن ہے،اس بات کاذکر اللہپاک نے پارہ 15سُوْرَۂ بنی اسرآئیل کی آیت نمبر 53 میں فرمایا ہے:
اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا(۵۳) تَرْجَمَۂ کنزالعرفان:بیشک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!معلوم ہوا!شیطان انسان کا کُھلا دشمن ہے۔ شیطان اس دشمنی کے اِظہار کے لئے کئی ہتھیار استعمال کرتا ہے۔٭شیطان کبھی رِیاکاری کروا کر نیکیاں برباد کروادیتا ہے۔٭کبھی وسوسے ڈال کرنیکیاں کرنے میں رُکاوٹ بنتاہے۔٭کبھی مسلمانوں میں دُشمنی اور پُھوٹ ڈلواکرغیبتوں اورتہمتوں کے دروازے کھول دیتاہے۔٭کبھی جھوٹ بُلوا کر آخرت کو تباہ کروانے کی کوشش کرتاہے۔٭کبھی حسد کے کانٹے دِل میں چبھو کر دوزخ کی آگ میں پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔٭کبھی تَکَبُّر میں مُبْتَلا کر کے اپنی دُشمنی کا نشانہ(Target) بناتا ہے۔٭کبھی واہ واہ کی خواہش میں گرفتار کروا کر نیکیوں کو ضائع کرواتا ہے۔٭کبھی مسلمانوں کے دلوں میں چھپی دُشمنیاں پیدا کرکے اپنا کام نکالتا ہے۔٭کبھی ماں باپ کی نافرمانی پر اُبھار کر دنیا وآخرت میں ذلیل کرواتا ہے۔٭کبھی بیماریوں پر بے صبری اور چیخ و پکار کروا کر صبر کے بے حساب ثواب سے محروم کرادیتا ہے۔٭کبھی نمازوں سے٭کبھی فرائض سے٭کبھی فرض و لازم عِلْمِ دِین سے دُور کرتا ہے۔٭کبھی تِلاوتِ قرآن سے روکتاہے۔٭کبھی نیک اعمال کرنے میں سُستی ڈالتاہے۔اَلْغَرَض! شیطان اپنی دشمنی نکالنے کے لیےطرح طرح سے اِنْسان کو گھیرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ہمیں اس کے ہر وار سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد