Book Name:Nekiyan Chupayye

       پارہ5 سُوْرۃُ النِّسآء کی آیت نمبر38 میں فرمانِ باری ہے:

وَ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ-وَ مَنْ یَّكُنِ الشَّیْطٰنُ لَهٗ قَرِیْنًا فَسَآءَ قَرِیْنًا(۳۸) (پ۵، النسآء: ۳۸)                                                                                               

تَرجَمۂ کنزُ الْعِرفان:اور وہ لوگ جو اپنے مال لوگوں کے دکھاوے کے لئے خرچ کرتے ہیں اور نہ اللہ  پر ایمان لاتے ہیں اور نہ ہی آخرت کے دن پر (تو ان کے لئے شدید وعید ہے۔) اور جس کا ساتھی شیطان بن جائے تو کتنا برا ساتھی ہوگیا۔

                              اسی طرح کثیر اَحادیثِ مُبارَکہ میں بھی  ریا کاری کی مَذمَّت بیان کی گئی ہے،آئیے! اس بارے میں2فرامینِ مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسنئے اور عبرت حاصل کیجئے ،چُنانچہ

ریا کاری کی مذمت پر 2فرامینِ مصطفےٰ

1۔   ارشاد فرمایا:بے شک دوزخ میں ایک وادی ہے جس سے دوزخ روزانہ چار سو مرتبہ پناہ مانگتی ہے،اللہ پاک نے یہ وادی اُمّتِ محمدیہ کے اُن رِیاکاروں کے لئے تیّار کی ہے جو قرآنِ پاک کے حافِظ،اللہ پاک کے علاوہ کسی اور کے لئے صَدَقہ کرنے والے، اللہ پاک کے گھر کے حاجی اور راہِ خدا میں نکلنے والے ہوں گے۔([1])

2۔   ارشاد فرمایا:جب اللّٰہکریم تمام پچھلوں اور اگلوں کو قيامت كے اس دن میں  جمع فرمائے گا جس میں  شک نہیں ، تو ایک مُنادی ندا کرے گا، جس نے کوئی کام اللّٰہ کریم کے لیے کیا اور اس میں  کسی کو شریک کرلیا وہ اپنے عمل کا ثواب اسی شریک سے طلب کرے کیونکہ اللّٰہکریم تمام شریکوں کے شرک سے بالکل بے نیاز ہے۔([2])


 

 



[1]معجمِ کبیر،۱۲/۱۳۶،حدیث: ۱۲۸۰۳

[2]ترمذی،کتاب التفسیر،باب ومن سورۃ الکہف، ۵/۱۰۵،حدیث: ۳۱۶۵