Book Name:Khush Qismat Kon

مہینوں قرآنِ کریم کی زیارت نہیں کرتیں بلکہ اپنے نفس کویوں جھوٹے دلاسے دیتی ہیں کہ ماہِ رمضان میں نمازوں کی کثرت کریں  گی، ماہ  رمضان میں رات  کو نوافل پڑھیں گی، ماہ رمضان میں  خوب تلاوت کریں گی،ماہِ رمضان میں صبح و شام ایک ایک  پارہ پڑھیں گی،حالانکہ یہ  جانتی ہیں کہ ہماری زِندگی کا ایک ایک لمحہ بڑا قیمتی ہے اور ہماری زِندگی ہر آن تیزی سے کم ہوتی جارہی ہےہم موت کےقریب ہوتی جارہی ہیں مگر ہم پھر بھی سستی کامظاہرہ کرتیں اور اپنے نفس کو  جھوٹی تسلیاں  دیتی ہیں۔

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!عقلمندی کاثبوت دیجئےاوراس فانی دُنیاکےدھوکےمیں مبتلا ہوکراپنے قیمتی لَمحَات کی ناقَدری کرنےکےبجائےتَقویٰ وپرہیزگاری اپنائیے،اپنےشب وروزکوفُضُولِیات اور دُنیوی عَیش وعشرت  میں بربادمت کیجئے،بلکہ  نمازوں کی پابندی اور روزانہ کچھ نہ کچھ تلاوتِ قرآن کریم کی عادت بنائیےاوراللہکریم  نےجن کاموں کاحکم دیاہےان کی ادائیگی میں سُستی  نہ کیجئےاورنیکیوں میں مشغول ہوجائیے،کیونکہ نیکی کےکاموں میں   کوشش کرنےوالوں کےبارےمیںاللہکریم پارہ 17سورہ انبیاء آیت نمبر 94میں ارشاد فرماتاہے :

فَمَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْیِهٖۚ-وَ اِنَّا لَهٗ كٰتِبُوْنَ(۹۴) (پ۱۷،الانبیاء:۹۴) 

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:توجوکچھ بھلے کام کرےاورہوایمان والاتو اس کی کوشش کی بے قدری نہیں اورہم اسےلکھ رہےہیں۔

       اس آیتِ کریمہ سےمعلوم  ہواکہ ربِّ کریم کی بارگاہ میں  عالی حسب نسب، مال و دولت اور عزت و شہرت والا خوش قسمت نہیں ہے بلکہ خوش  قسمت وہ ہےجو چاہےکسی بھی قبیلےاورقوم سےتعلق رکھتا ہو، گوری رنگت والا ہو یا کالی رنگت والا،دولت مندہویامفلس وغریب، مردہویاعورت،اگروہ ایمان والا ہے، نیک اعمال کرتااورربِّ کریم کی اطاعت وفرمانبرداری  میں کوشش  کرتاہےوہی دنیاوآخرت میں کامیاب