Book Name:Shan-e-Farooq-e-Azam

اورساتھ ہی میرے والدِ گرامی حضرت  عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہبھی اپنی رائے پیش کرتے تو قرآنِ کریم آپ کی رائے کے مطابق نازل ہوتا ۔(فضائل الصحابۃ،و من فضائل عمر بن الخطاب،۱ /۴۱۵، حدیث:۴۸۸، تاریخ الخلفاء، ص۹۶)

       پیاری پیاری اسلامی بہنو!قرآنِ پاک کی کم وبیش بیس(20)آیاتِ مبارکہ ایسی ہیں   جو اَمِیْرُالمؤمنین حَضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہکے قول یا فعل کی موافقت (Conformity) میں   نازل ہوئیں  ۔آئیے!ایسی ہی کچھ آیاتِ کریمہ مع شانِ نزول سنتی  ہیں:

پہلی آیتِ مبارکہ مقامِ ابراہیم سے متعلق

حدیث کی مشہور کتاب بخاری شریف میں حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہسے روایت ہے کہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہنے ارشاد فرمایاکہ تین باتوں   میں   ربِّ کریم کی طرف سے میری موافقت ہوئی (ان میں   سے ایک یہ بھی ہے کہ) میں   نے بارگاہِ رسالت میں   عرض کیا: لَوِ اتَّخَذْنَا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى یعنی یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! اگر ہم مقامِ ابراہیم کو مُصَلّٰی (یعنی نماز پڑھنے کی جگہ) بنائیں (تو کیسا رہے گا؟)تو   اللہ پاک نے یہی آیتِ مبارکہ میری تائید میں   نازل فرما کر مقامِ ابراہیم کو مُصَلّٰی بنانے کا حکم ارشادفرمادیا:(وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ (پ۱، البقرۃ:۱۲۵) ترجَمَۂ کنزُالایمان: اور ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بناؤ۔)(بخاری، کتاب الصلوۃ، باب ما جاء فی القبلۃ۔۔۔الخ، ۱/۱۵۸، حدیث:۴۰۲ ملتقطا)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! ابھی ہم نے سنا کہ مقامِ ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بنانے