Book Name:Shan-e-Farooq-e-Azam

رہیں،یہ اس سے نزدیک تَر ہے کہ ان کی پہچان ہوتو ستائی نہ جائیں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔

(بخاری، کتاب التفسیر، باب قولہ لا تدخلوا۔۔۔الخ، ۳/۳۰۴، حدیث:۴۷۹۰)

       پیاری پیاری اسلامی بہنو!تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت ہے:(اس آیت میں اللہ پاک نے)ارشاد فرمایا کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اپنی اَزواجِ مُطَہَّرات، اپنی صاحبزادیو ں  اور مسلمانوں  کی عورتوں  سے فرمادیں  کہ جب اِنہیں  کسی حاجت کے لئے گھر سے باہر نکلنا پڑے تو وہ اپنی چادروں  کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈال کر رکھیں۔(صراط الجنان، ۸/۹۴)

پردہ اور خواتین

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس آیتِ کریمہ میں سب مسلمان عورتوں کو حکم دیا جا رہا ہے کہ جب بھی باہر نکلیں تو حجاب(پردہ ) کر کے اور اچھی طرح جسم ڈھانپ کے نکلیں۔ لیکن افسوس! آج مغرب سے درآمد شدہ بے شرمی اور بے حیائی سے بھرپور اندھی تہذیب معاشرے میں قائم شرم و حیا کی چادر کو تار تار کرتی نظر آرہی ہے۔

       اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہمارے دین ِاسلام کو یہ اعزاز (Honour)حاصل ہے کہ اس نے پاکیزہ معاشرے کے قیام کے لئے ہمیں سنہری پھول عطا کیے ہیں۔ وہ چیزیں  جو معاشرےمیں شرم و حیا کو عام کرنے میں رکاوٹ ہیں، ہمارے دین نے انہیں  ختم کرنے کے لئے بھی انتہائی احسن اور  پیاری تعلیمات عطا کی ہیں۔ فحاشی، عُریانی اور بے حیائی پاکیزہ معاشرے کے لئے زہرِ قاتل کی حیثیت رکھتے ہیں  ،دین ِاسلام نے جہاں  ان چیزوں  کو ختم کرنے پر زور دیا ہے وہیں  ان اسباب کو ختم کرنے کی طرف بھی توجہ کی جن سے فحاشی ،