Book Name:Shan-e-Farooq-e-Azam

کے باغوں میں آرام فرماتے ہوئے تمہیں ملیں گے۔یہ عجمی شخص ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے پاس پہنچ گیااور یہ دیکھا کہ آپ اپنا چمڑے کا دُرَّہ (ہنٹر )اپنے سر کے نیچے رکھ کر زمین پر گہری نیند سو رہے ہیں۔عجمی شخصاِس ارادے سے تَلْوار کو نیام سے نِکال کر آگے بڑھا کہ اَمِیْرُالمؤمنینرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کوقتل کر کے بھاگ جائے، مگر وہ جیسے ہی آگے بڑھا ،اچانک اس نے دیکھا کہ دو(2)شیر مُنہ پھاڑے،اس پر حملہ کرنے والے ہیں۔ یہ خوفناک منظر دیکھ کر وہ خوف ودَہشَت سے چیخ پڑا،جس کی وجہ سے اَمِیْرُالمؤمنین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُبیدارہوگئے اورمُلاحظہ فرمایا کہ عجمی شخص ننگی تلوار ہاتھ میں لئے ہوئے تھرتھر کانپ رہا ہے ۔آپ نے اس کی چیخ اوردَہْشَتْ کا سبب(Reason) دَرْیافت فرمایا تو اس نے سَچ سَچ ساراواقِعہ بیان کردیا اورپھر بلندآواز سے کلمہ پڑھ کر مُشَرَّفْبہ اِسلام ہوگیا اور اَمِیْرُالمؤمنین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے اس کے ساتھ نہایت ہی شَفْقَت والابرتاؤ فرماکر اس کے قُصُوْر کو مُعاف کردیا۔(ازالۃ الخفاء،فصل رابع، ۴/۱۰۹)

  صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                      صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!غور کیجئے کہ حَضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ اَمِیْرُ المؤمنین ہیں، ساڑھے بائیس لاکھ مُرَبّع میل پر تنِ تنہا حکمران ہیں، ہزاروں کی تعداد پر مشتمل فوج کے کمانڈراور لاکھوں کروڑوں لوگ آپ کے تحت ہیں، آپ اگر چاہتے تو عالی شان مَحلات  بنواتے، ان محلات میں ہرطرح کی سہولیات (Facilities) کا انتظام کرتے ، ان محلات میں دنیا جہاں کی آرائش و زیبائش جمع کرواتے، ان محلات میں دل فریب سبزہ زار بنواتے، بڑے بڑے باغ تعمیر کرواتے، خوبصورت پرندے اور دلکش جانور جمع کرواتے، صاف پانی کے عالیشان حوض بنواتے، نوکروں اور غلاموں کی فوج رکھواتے، ان محلات میں عالیشان کمرے بنوا کر ان میں ریشم کے قالین اور پردے لگواتے، آرا م کرنے کو آرام دہ  بستر جماتے اَلْغَرَض! اگر حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ  چاہتے تو عیش و عشرت سے معمور