Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

کرتے ہوئے ایمان پر ثابِت قَدم رہے ۔ اِس واقِعے میں ایسے لوگوں کے لئے زبردست سبق ہے  جو اِسلامی تَعلیمات سے مُتأثر ہوکر دائرۂ اِسلام میں توداخل ہوگئے ، مگر اُن کے گھر والوں پر ابھی تک  اِسلام کا حق ہوناواضِح نہیں ہوا ، تو وہ اُن پر ظُلم و زِیادتی کرتے ہیں ، طرح طرح سے سَتاتے ہیں تاکہ کسی  طرح مَعَاذَاللہ یہ دین ِ اِسلام کو چھوڑدیں۔ مگریاد رکھئے!ہر حالت میں اِیمان کی حِفاظت اِنْتہائی ضَروری ہے ، چاہے کیسی ہی آفت آ پڑے دولتِ ایمان ہاتھ سے نہیں جانی چاہیے  بلکہ ایمان پر استقامت کے لئے اللہ پاک  کی بارگاہ میں دُعا کرنی چاہئے۔

اِیمان پرخاتمے کے لیے”شجرۂ قادِرِیَّہ ، رَضَوِیَّہ ، ضیائیہ ، عطارِیَّہ“میں ایک بہت ہی پیارا وظیفہ لکھاہے ، جوکوئی صبح و شام3 ، 3مرتبہ اس کو پڑھ لیا کرے گا ، اِنْ شَاۤءَاللہپڑھنے والے کا خاتمہ اِیمان پر ہوگا۔ وہ پیاراوظیفہشجرہ شریف کے صفحہ نمبر15پرموجودہے۔ آئیے!وہ وظیفہ سُن لیجئے :

اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَعُوْذُ بِکَ مِنْ اَنْ نُّشْرِکَ بِکَ شَیْئًا نَّعْلَمُہٗ وَنَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَا نَعْلَمُہٗط

(ترجمہ : اےاللہ کریم!ہم تیری پناہ مانگتی  ہیں اس بات سے کہ کسی چیز کو تیرا شریک بنائیں جان بوجھ کر اور ہم بخشش مانگتی  ہیں تجھ سے اس ( شِرْک) کی جس کو ہم نہیں جانتی ۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو!سیرتِ عثمانِ غنی میں ان اسلامی بہنوں کے لئے بھی سیکھنے  کو بہت  کچھ ہے جنہیں گھر والوں یا دیگر رشتے داروں کی طرف سے سُنّتوں کی خدمت کرنے کے سبب طرح طرح سے ستایا جاتا ہے تو وہ ہمت ہار کر مَدَنی ماحول کی برکتوں سے اپنے آپ کو محروم کرلیتی  ہیں ، انہیں چاہئے کہ وہ اس طرح کی رکاوَٹوں کے سبب ہرگز دل برداشتہ نہ ہوں بلکہ انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلام اور بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنخُصوصاً شہدائے کربلا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم اَجْمَعِیْن پرآنے والی مصیبتوں اور ان پر ان کی ثابت قدمی کوپیشِ نظر رکھیں ، سُنّتوں کی خدمت کے سلسلےکو جاری رکھیں اور