Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

طیّبہ کا مطالعہ کریں تو ہم پر یہ حقیقت واضح ہوجائے گی کہ  رحمتِ عالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےعظیم صحابی امیرُالْمُؤمِنِین حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو بھی یہ عظیم خزانہ عطا ہواتھا ، آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ایک سچے  عاشقِ رسول بلکہ عشقِ مصطَفٰے کے بلند درجے پر پہنچ چکے تھے۔ گویا عشقِ رسول میں جینا اورمرنا ہی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی زندگی کا حقیقی مقصد بن گیا تھا۔ عشقِ رسول کی مٹھاس آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی رَگ رگ میں اس قدر سما چکی تھی کہ مہربان آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے بڑھ کر آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو کچھ بھی عزیز نہ تھا۔

آئیے!امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے عشقِ رسول پر مُشْتَمِل ایک ایمان افروزواقعہ سنئے اور جھومئے ، چنانچہ

اپنےآقا سے پہلےطواف نہیں کروں گا

جب نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے امیرُالمؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے مشورے پر  حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کوصُلْحِ حُدَیْبِیَہ کاپیغام(Message)دےکرمکے شریف میں قریش کی طرف  روا نہ فرمایا تو کئی صحابَۂ کرا م عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اس بات پررشک کررہےتھےکہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کو مکے شریف جانےکاشرف حَاصِل ہُواہے ، اب وہ بَیْتُاللہ شریف کی زیارت اورطوافِ کعبہ کریں گے ، جب صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَاننے اپنے اس رشک بھرے جذبات کا اِظہاربارگاہِ رسالت میں کیا تو نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشادفرمایا : مجھےیقین ہےجب تک ہم قید میں ہیں ، حضرت عثمان(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)کعبے کا طواف نہیں کریں گے ، صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی : یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!انہیں اس حوالے سےکسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا ، پھر امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کوطوافِ کعبہ سےکون سی چیزروک رکھےگی؟نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےصحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی اس اُلجھن کودورکرنے کیلئے ارشادفرمایا : ”مجھے یقین ہے کہ وہ ہمارےبغیر خانَۂ  کعبہ کاطواف