Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

ہے۔ (معجم کبیر ، ۱ / ۸۱ ،  حدیث : ۱۱۴)

(3)جب امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہ عَنْہکو شہید کیا گیا تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی زوجہ نے قاتلوں سے فرمایا : تم نے اس شخص کوشہید کیا ہے ، جو ساری رات عبادت کرتا اور ایک رکعت میں پوراقرآنِ کریم ختم کرتا ہے۔

 ( الزھد للامام احمد ، زھد عثمان بن عفان  ، ص ۱۵۳ ، حدیث :  ۶۷۳)

 (4)حضرت عبدُالرّحمٰن تَیْمِیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں : مجھے ایک بار مقامِ ابراہیم پر رات ہوگئی۔ میں عشاء کی نمازادا کرکے مقامِ ابراہیم پر پہنچایہاں تک کہ میں اس میں کھڑا ہوا تو اتنے میں ایک شخص نے میرے کندھوں(Shoulders)کے درمیان ہاتھ رکھا۔ میں نے دیکھا تو وہ امیرالمؤمنین حضرت عثمان بن عفان رَضِیَ اللہ عَنْہ تھے۔ کچھ دیر بعد آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے سو رۂ فاتحہ سے قرآنِ کریم کی تلاوت شروع کی یہاں تک کہ پورا قرآنِ کریم ختم کرلیا۔  (الزھد لابن المبارک ، باب  فضل ذکراللہ ،  ص۴۵۲ ،  حدیث :  ۱۲۷۶ ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری  پیاری اسلامی بہنو! ذرا سوچئے تو سہی!وہ صحابیِ رسول جنہیں اللہ پاک کے پیارے رسولصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی دو شہزادیوں کا یکے بعد دیگر شوہر بننے کی سعادت ملی ، جن کو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی مبارَک زبان سے جنت کی خوشخبری سُنائی ، ان کی عبادت سے مَحَبَّت اور تلاوتِ قرآن سے عشق کا یہ عالَم تھا کہ دن رات عبادت اور تلاوتِ قرآن کرتے کرتے گزرتے تھے۔ دوسری جانب ہمارا  حال ہے ، کہ اکثر وَقْت فضولیات میں برباد ہوجاتا ہے ، دن رات غفلتوں کی نذر ہورہے ہیں ، ہمارے  پاس نہ توعبادت کے لئے وَقْت ہے اور نہ ہی تلاوتِ قرآن کے لئے ، ہاں!دنیاوی معاملات کے لئے وَقْت ہی وَقْت ہے ، ہم سوشل میڈیا  کا استعمال اورموبائل فون پر ویڈیو گیمزکھیل کراپنا