Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

حاضِری کا شرف پاچکے،جنہوں نے سبز سبز گنبدکےحَسین جلووں کو دیکھ کر اپنے کلیجے ٹھنڈے کئے، جنہوں نے مسجدِ نبوی کے دلکش مَناروں کی زیارت کا جام پیا۔جنہوں نے آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے منبر  و محراب کو اپنے سر کی آنکھوں سے دیکھنے کا اِعزاز حاصِل کیا۔یقیناً یاد ِمدینہ اُنہیں اب بھی بے قرار رکھتی ہوگی، جب وہ تصاویر میں اُن مناظر کو دیکھتے ہوں گے تو اُن کی آنکھیں اَشکبار ہوجاتی ہوں گی،دل بے قابو ہونے لگتا ہوگا۔اے کاش!ربِّ کریم اُن عاشقانِ رسول کے طفیل ہم گناہگاروں کو بھی حاضِریِ مدینہ کی سعادت عطا فرمادے،اے کاش!آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہمیں بھی اپنے قدموں میں بُلالیں،اے کاش!ہمیں بھی سبز سبز گنبد کے پُرنُور جلوے دیکھنا نصیب ہوجائیں،اے کاش!ہمیں بھی سنہری جالیوں کے سامنے کھڑے ہوکر دُرُود و سلام پڑھنے کی سعادت نصیب ہوجائے،اے کاش!ہمیں بھی اِیمان وعافیت کے ساتھ میٹھے مدینے میں موت  اور جَنَّتُ الْبَقِیْع میں دوگز زمین نصیب ہوجائے۔

یادرہے!مدینے شریف میں مرنا اور جَنّتُ الْبَقِیْع میں دفن ہونا  بہت بڑی سعادت مندی کی بات ہے،جیسا کہ

مدینے میں مرنے کی فضیلت

نبیِّ رحمت صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاِرْشادفرمایا:مَنِِ اسْتَطَاعَ اَنْ يَّمُوتَ بِالْمَدِينَةِ فَلْيَمُتْ بِهَا تم میں سےجس سےہوسکےکہ وہ مدینےمیں مرےتومدینےہی میں مرے،فَاِنِّي اَشْفَعُ لِمَنْ يَمُوْتُ بِهَاکیونکہ میں مدینے میں مرنے والے کی شفاعت کروں گا۔(ترمذی ،کتاب المناقب،باب فی فضل المدینۃ،۵/۴۸۳، حدیث: ۳۹۴۳)

ایک اور مقام پراِرشاد فرمایا:(قِیامت میں جب سب کو قَبْروں سے اُٹھایا جائے گا)سب سے پہلے میری پھر