Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

گلشن و صحرا کی مَحَبَّت،اس کے در و دِیوار کی مَحَبَّت،اس کے پُھول حتّٰی کہ اس کے کانٹے تک کی مَحَبَّت اپنے دل میں بسائے  رکھیں،اس کی یاد میں تڑپیں اور اس کی باادب حاضری کی نہ صرف آرزو کریں بلکہ اللہ کریم  سے اس کی دُعائیں بھی مانگیں۔ آئیے!مدینے کے فضائل،خُصوصیات اور مدینۂ پاک کےبعض مقاماتِ مُقَدَّسَہ کے بارے میں  سنتی ہیں۔پہلے ایک ایمان افروز واقعہ  سنئے،چنانچہ

درِ رسول پر حاضر ہونے والابخشا گیا

       حضرت سَیِّدُنامحمدبن حَرْب ہِلَالیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک بار میں روضۂ رسول پر حاضر تھا کہ ایک اَعرابی(عَرب کےدِیہات کا رہنے والا)آیااور بارگاہِ رسالت میں اِس طرح عَرْض گزار ہوا: یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اللہپاک نےآپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  پرجو سچی کتاب اُتاری ہے اُس میں(پارہ5سُوْرَۃُ النِّسَآء کی )یہ آیت بھی موجود ہے:

وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا(۶۴) (پ۵،النسآء :۶۴)                                                                                                                     

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کربیٹھے تھے تو اے حبیب!تمہاری بارگاہ میں حاضر ہوجاتے پھراللہسے معافی مانگتے اور رسول (بھی)ان کی مغفرت کی دعا فرماتے تو ضروراللہکو  بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان پاتے۔

       اےمیرےآقاومولیٰ!میںاللہپاک سےاپنےگناہوں کی مُعافی طلَب کرتےہوئےحاضِرِ دربار ہوں اورآپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنے لئےسفارش کرنے والا بناتاہوں۔ یہ کہہ کروہ عاشقِ رسول رونے لگا اور اُس کی زَبان پریہ اَشعارجاری تھے :