Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

تشریف لاتے تومدینے شریف کے قریب پہنچ کر اس سے مَحَبَّت اورشوق کی وجہ سے اپنی سُواری تیز کردیتے۔(6)مدینے شریف میں آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مبارَک دل سُکون پاتا۔(7) یہاں کی دھول مٹی اپنے چہرۂ انور سے صاف نہ فرماتے اور صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کو بھی اس سے مَنْع فرماتے اور ارشاد فرماتے:خاکِ مدینہ میں شفا ہے۔(جذب القلوب،ص۲۲)(8)جب کوئی مسلمان زیارت کی نِیَّت سے مدینے شریف آتا ہے تو فِرِشتے رَحْمت کے تحفوں سے اُس کا استِقبال کرتے ہیں۔(جذب القلوب،ص۲۱۱) (9) رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مدینے شریف میں مرنے کی ترغیب ارشاد فرمائی۔(10)یہاں مرنے والے مسلمان کی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ شَفاعت فرمائیں گے۔(11) حُجرہ ٔمبارَکہ اور مِنبرِ پاک کے درمیان کی جگہ جنّت کے باغوں میں سے ایک باغ (یعنی جنّت کی کیاری)ہے۔(12) مدینے شریف کی سرزمین پر مزارِ مصطَفٰے ہے جہاں صبح و شام ستّر،ستّر ہزار (70,000)فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔(عاشقانِ رسول کی130حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں،ص۲۵۹تا ۲۶۲ ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

سرکار صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کھانا کھلایا

       حضرت سَیِّدُناامام یُوسُف بن اِسماعیل نَبہانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہنَقْل کرتےہیں:حضرت سَیِّدُناشیخ ابو العبّاس احمد بن نفیس تُونِسیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتےہیں:میں ایک بارمدیْنۂ مُنَوَّرہ میں سخت بھوک کے عالَم میں نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےمَزارِپُرانوارپرحاضِر ہوکرعرض گزارہوا،یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں بُھوکا ہوں۔اچانک آنکھ لگ گئی،کسی نےجگا دیااور مجھےساتھ چلنےکی دعوت دی،چُنانچِہ میں اُن کے ساتھ اُن کے گھر آیا،میزبان نے کھجوریں،گھی اورگندُم کی روٹی پیش کر کے کہا:پیٹ بھرکر