Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

قرآنِ کریم ختم کرتے تھے ۔“( الزھد للامام احمد،زھد عثمان بن عفان ،ص ۱۵۳،حدیث: ۶۷۳)

3۔ حضرت سیِّدُناعبدالرحمن تیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:”مجھے ایک بار مقامِ ابراہیم پر رات ہوگئی۔ میں عشاء کی نمازادا کرکے مقامِ ابراہیم پر پہنچایہاں تک کہ میں اس میں کھڑا ہوا تو اتنے میں ایک شخص نے میرے کندھوں(Shoulders)کے درمیان ہاتھ رکھا۔میں نے دیکھا تو وہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عثمان بن عفان رَضِیَ اللہ عَنْہ تھے۔کچھ دیر بعد آپ نے سو رۂ فاتحہ سے قرآنِ کریم کی تلاوت شروع کی یہاں تک کہ پورا قرآنِ کریم ختم کرلیا۔“(الزھد لابن المبارک،باب  فضل ذکراللہ،ص۴۵۲،حدیث:۱۲۷۶ ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

وقت نہیں ملتا!

پیاری پیاری اسلامی بہنو! غور کیجئے! عبادت کے ایسے معمولات کس کے ہیں؟ اَمِیْرُ المؤمنین، حَضرتِ سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے۔ جن کی شان یہ ہے کہ انہیں رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دو شہزادیوں کا یکے بعد دیگرے شوہر بننے کی سعادت ملی، ان کی شان یہ ہے کہ  رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے انہیں کئی بار اپنی زبان مبارک سے جنت کی خوشخبری عطا فرمائی، ان کی شان یہ ہے کہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی ان سے حیا فرماتے ۔ ان کی شان یہ ہے کہ اللہکریم کے معصوم فرشتے بھی ان سے حیا کرتے ، ان کی شان یہ ہے کہ  رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان کی خاطر بیعتِ رضوان لی، اتنے بڑے مرتبے پر فائز ہونے کے باوجود وہ تو کثرت سے عبادت کرتے تھے، تلاوت کرتے تھے اور زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے کی کوشش میں رہتے تھے۔ جبکہ دوسری جانب ہمارا حال ہے کہ ہمارا اکثر وقت فضولیات میں برباد ہوجاتا ہے، ہمارے شب  وروز غفلتوں کی نذر ہورہے ہیں،ہمارے پاس نہ