Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

پىاری پىاری اسلامى بہنو! دیکھاآپ نے!حضرت سیّدناعثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے کس طرح رسولِ عظیم، نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےعشق میں آپ کے ہر ہر قدم پرایک ایک   غلام  آزاد فرمایا۔ اس سے معلوم ہوتا ہےکہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے دل میں عشقِ رسول اور محبتِ رسول کا چراغ روشن تھا، عشقِ رسول کی چاشنی اُن کی رَگ وجاں میں کس قدرسرایت کر چکی تھی کہ اِنہیں محبوب آقا،مکی مدنی مصطفیٰ،حبیبِ کبریاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ذات سے بڑھ کرکوئی چیزعزیز نہ تھی۔ اس میں شک نہیں کہ عشقِ حقیقی اگر نصیب ہو جائے تو اظہار کے طریقے بھی آ جاتےہیں۔ اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بڑا عاشقِ رسول کون ہوسکتا ہے؟ ہر صحابی اپنی اپنی جگہ الفتِ رسول اور محبتِ رسول کا چمکتا ستارہ تھا۔ عشقِ رسول کی جو مثالیں ان مقدس ہستیوں نے پیش کیں ان کی مثال نہیں ملتی۔ یہی وجہ ہے کہ جو شان و عظمت انہیں نصیب ہوئی وہ کسی غَیْرِ صحابی کو حاصل نہیں ہوسکتی۔سُلطانِ عَرَب،محبوبِ ربّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عالیشان ہے: تمہارا پہاڑ بھرسونا خَیْرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خَیْرات کرنے بلکہ اُس کےآدھے کے برابر بھی نہیں ہو سکتا۔(بخاری، کتاب فضائل اصحاب النبی،باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا، ۲ /۵۲۲،حدیث: ۳۶۷۳ملخصاً) 

صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی خدمات

پیاری پیاری اسلامی بہنو! واقعی صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔ ٭یہی وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔٭یہی وہ ہستیاں ہیںجنہوں نے سب سے پہلے رسولِ خدا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دعوت پر لبیک کہا۔ ٭یہی وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے آقا کریم، محبوبِِ ربِِّ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دیدار کیا اور ان کے معجزات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ ٭یہی وہ ہستیاں ہیں جو اُمت میں سب سے افضل