Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

کامل حَیا کی سَنَد عطا فرمائی  تو کبھی آپ کی شَفاعت کے ذَرِیْعے لوگوں کے جَنَّت پانے کا اعلان فرمایا۔

       حضور نبیِ کریم،رسولِ رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نےآپ کی شان میں جوتعریفی کلمات ارشاد فرمائے۔آیئے ان میں سے  5 فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   سنتے ہیں:   

1۔   ارشاد فرمایا: ”عثمان مجھ سے ہے اور میں عثمان سے ہوں۔“(ابن عساکر،عثمانِ بن عفان، ۳۹/۱۰۲،حدیث:۷۸۷۸)

2۔  ارشاد فرمایا:”جَنَّت میں ہر نبی کا ایک رفیق ہوگااور میرے رفیق عثمان بن عَفّان ہیں۔“ (ابن عساکر،عثمانِ بن عفان،۳۹/۱۰۴،حدیث:۷۸۸۱)

3۔     ارشاد فرمایا: ”بروزِ قِیامت عثمان کی شفاعت سے سَتّر ہزار (70000) ایسےآدمی بِلاحساب جَنَّت میں داخل ہوں گے جن پر جَہنَّم واجب ہو چکی ہو گی۔“ (ابن عساکر،عثمانِ بن عفان، ۳۹/۱۲۲، حدیث:۷۹۱۶)

4۔       ارشاد فرمایا:’’ میری اُمّت میں سب سے زیادہ پیکرشرم و حیا اور معزز ومکرم عثمان بن عفّان ہیں۔‘‘ (مسندالفردوس ،۱/۲۵۰،حدیث: ۱۷۹۰)

5۔        ارشاد فرمایا:’’ میری امت میں سب سے زیادہ با حیا انسان عثمان بن عفّان ہیں۔‘‘

(مستدرک ، کتاب معرفۃ الصحابۃ ،باب حبر ھذہ الامۃ عبد اللہ بن عباس ،۴/۶۸۹،الحدیث:۶۳۳۵)

عُلُوِّ شان کا کیوں کر بیاں ہو آپ کی پیارے                                      حیا کرتی ہے مولیٰ آپ سے مخلوقِ نورانی

مجھے اپنی سَخاوت کے سمندر سے کوئی قَطرہ                                       عطا کردو نہیں درکار مجھ کو تاجِ سلطانی

عداوت اور کینہ ان سے جو رکھتا ہے سینے میں                                  وہی بدبخت ہے مَلعون ہے مردود شیطانی

(وسائل بخشش مُرمَّم،ص۵۸۵)