Book Name:Makkah Mukarrama Ki Shan-o-Azmat

سے پہلے جو گھر تیار ہوا وہ خانَۂ کعبہ ہے۔ حدیث شریف میں ہے:کعبۂ مُعَظَّمَہ بَیْتُ الْمَقْدِس سے چالیس(40) سال قبل بنایا گیا۔(بخاری، کتاب احادیث الانبیاء،۱۱-باب، ۲/۴۲۷،حدیث:۳۳۶۶)اور فرشتوں کا قبلہ بَیْتُ الْمَعْمُوْرہے جو آسمان میں ہے اورخانَۂ کعبہ کے بالکل اوپر ہے۔

(کنز العمال، کتاب الفضائل، باب فی فضائل الامکنۃ، ۷/۴۹، الجزء الرابع عشر،حدیث: ۳۸۰۸۱)

کَعبۂ مُعَظَّمَہ کی خصوصیات

             اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت میں کَعْبَۂ مُعَظَّمَہ کی بہت سی خصوصیات بیان ہوئی ہیں۔

(1)…سب سے پہلی عبادت گاہ ہے کہ حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام نے اس کی طرف نماز پڑھی۔

(2)…تمام لوگوں کی عبادت کے لئے بنایا گیاجبکہ بَیْتُ الْمَقْدِس مخصو ص وقت میں خاص لوگوں کا قبلہ رہا۔

(3)…مکّۂمُعَظَّمَہ میں واقع ہے جہاں ایک نیکی کا ثواب ایک لاکھ ہے۔

(4)…اس کا حج فرض کیا گیا ۔

(5)…حج ہمیشہ صرف اسی کا ہوا،بَیْتُ الْمَقْدِس قبلہ ضرور رہا ہے لیکن کبھی اس کا حج نہ ہوا۔

(6)…اسے امن کا مقام قرار دیا۔

(7)…اس میں بہت سی نشانیاں رکھی گئیں جن میں ایک مقامِ ابراہیم(بھی)ہے۔ (تفسیر صراط الجنان،۲/۱۴،۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیاری پیاری اسلامی بہنو! بَیْتُ اللہ شریف کا حج کرنا وہ عظیم اور عمدہ عبادت ہے کہ