Book Name:Makkah Mukarrama Ki Shan-o-Azmat

کفارِ مکہ نے نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے مُعْجِزَہطلب کیا تو کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے چاند کو دو ٹکڑے کر کے دکھادیا،ایک ٹکڑاجَبَلِ اَبِی قُبَیْسپر نظر آیا اور دوسر اٹکڑا جَبَلِ قُعَیْقِعَان پر دیکھا گیا۔اس طرح چاندکو دو پارہ کر کے حضور انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مکۂ پاک کے غیر مسلموں کو دکھا دیا اور فرمایا: تم لوگ گواہ ہوجاؤ۔(تفسیر جلالین، ص۴۴۰،پ۲۷، القمر:۱)

(17)د نیا کا سب سے پہلا پہاڑ جَبَلِ اَبِی قُبَیْس یہیں واقِع ہے۔

جَبَلِ ابُو قُبَیْس

جَبَلِ اَبِی قُبَیْس دُنیا کا سب سے پہلاپہاڑ ہے،جومسجِدُالحَرام کے باہَر صَفا ومَروہ کے قریب واقِع ہے۔اِس پہاڑ پر دُعاقَبول ہوتی ہے ، اَہلِ مَکَّہ خشک سالی کے موقع پر اِس پہاڑ پر آ کر دُعا مانگتے تھے۔

حدیثِ پاک میں ہے:حَجَرِ اَسوَد جنَّت سے یَہیں نازِل ہُوا تھا۔(الترغیب والترہیب، ۲/۹۴، حدیث:۱۷۸۲) اِس پہاڑ کواَلْاَمِینبھی کہا گیا ہے ۔”طُوفانِ نُوح“میں حَجَرِ اَسْوَد اِس پہاڑ(Mountain) پرحفاظت سےتشریف فرما رہا۔ایک روایت کے مطابق کعبے شریف کی تعمیر کے موقع پراِس پہاڑ نے حضرت سَیِّدُنا اِبراھیم عَلَیْہِ السَّلام کو پُکار کرعَرْض کی:”حَجَرِ اَسوَد اِدھر ہے۔“        (بلدالامین، ص۲۰۴ ملخصاً )

منقول ہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِسی پہاڑ پر تشریف لاکرچاند کے دو ٹکڑے فرمائے تھے۔چُونکہ مَکَّۂ مُکَرَّمَہ پہاڑوں کے دَرمِیان گھرا ہُوا ہے چُنانچِہ اِس پر سے چاند دیکھا جاتا تھا ۔پہلی(دوسری اورتیسری)رات کے چاند کو ہِلال کہتے ہیں لہٰذا اِس جگہ پر یادگار کے لئے”مسجدِ ہِلال“ تعمیر کی گئی۔بعض لوگ اِسے”مسجدِ بِلال“بھی کہتے ہیں۔(عاشقانِ رسول کی 130حکایات،ص۲۳۸ملخصاً)