Book Name:Makkah Mukarrama Ki Shan-o-Azmat
آزاد کرنے کے برابر ہے۔(معجم کبیر،۲۰،ص۳۶۰،حدیث:۸۴۵)
3۔ جس نے50بار بَیْتُاللہ شریف کاطواف کیاتووہ گناہوں سےایسا نکل گیاجیسےاس دن کہ(اپنی) ماں کےپیٹ سےپیداہواتھا۔( تر مذی،ابواب الحج،باب ماجاءفی فضل الطواف، حدیث:۸۶۶، ص ۱۷۳۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(5)آبِ ِزم زم کا کُنواں بھی یہیں پر واقع ہے۔
آبِ زم زم کی بَرَکتیں بیان کرتے ہوئے نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:آبِِ زم زم ہر اس مقصدکے لئے ہے، جس مقصد کے لئے اُسے پیا جائے ،اگر تم ا سے شفا کی غرض سے پیو گے تو اللہپاک تمہیں شفا دے گا،اگرتم اسے پناہ حاصل کرنے کیلئے پیو گے تو اللہ پاک تمہیں پناہ عطا فرمائے گا، اگر تم اسے اپنی پیاس بجھانے کے لئے پیو گے تو اللہ پاک تمہاری پیاس بجھادے گا۔(اس حدیثِ پاک کو روایت کرنے والےبیان کرتے ہیں کہ)حضرت سَیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما جب آبِ زم زم پیتے تو یہ دعا مانگتے:اَللّٰھُمَّ اَسْأَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَّرِزْقًا وَّاسِعًا وَّشِفَاءً مِّنْ کُلِّ دَاءٍ یعنی اے اللہ پاک! میں تجھ سےفائدہ دینے والاعِلْم،کشادہ رِزْق اور ہر بیماری سے شفا کا سُوال کرتاہوں۔
(مستدرک،کتاب المناسک،باب ماء زمزم لماشرب لہ،۲/۱۳۲،رقم:۱۷۸۲)
(6)حَجَرِ اَسود اورمقامِ اِبراہیمبھی اسی شہرِمُقدس شہرمیں ہیں۔
حَجَرِ اَسْوَدجنَّتی پتَّھرہے،رُکن(یعنی حَجَر ِاَسْوَد)اورمَقامِ(ابراہیم)دو’’جنَّتی یاقُوت‘‘ہیں۔ پہلے بَہُت