Book Name:Museebaton Per Sabr Ka Zehin Kaisey Banay

ہے تو اس پر آزمائشوں کی با رش فرمادیتا ہے،پھر جب وہ بندہ اپنے ربّ کریم کو پکار تا ہے،اے میرے ربِّ  کریم! تو اللہ  پاک فرماتا ہے:میرے بندے تُو جو کچھ مجھ سے مانگے گا میں تجھے عطا فرماؤں گا یا تو جلد ہی تجھے دے دوں گا یا اسے تیری آخرت کیلئے جمع کردوں گا۔(الترغیب والترہیب ، کتاب الجنائز، باب التر غیب فی الصبر...الخ،۴/۱۳۵ ،رقم:۵۲۲۵)

(4)ارشاد فرمایا:جس کے مال یا جان میں مصیبت آئی پھر اُس نے اسے چُھپائے رکھا اور لوگوں پر ظاہِر نہ کیا تو اللہ  پاک پر حق ہے کہ اس کی مغفرت فرما دے۔(مَجْمَعُ الزَّوَائِد،کتاب الزھد،باب فیمن صبر علی العیش الخ،۱۰ / ۴۵۰، حدیث:۱۷۸۷۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

آزمائش زحمت نہیں رحمت ہے

پیاری پیاری اسلامی بہنو!معلوم ہوا!مصیبتوں اور آزمائشوں کا آنا تکلیف کاسبب نہیں بلکہ رحمت و سعادت کا سبب ہے،جومصیبت میں مُبْتَلا ہو اس سے اللہ پاک بھلائی کا اِرادہ فرماتا ہے، مصیبت میں مُبْتَلا ہونے والی کے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں،جوآزمائش میں مُبْتَلا ہو اس کو اللہ پاک بے حساب عطا فرماتا ہےاور مصیبت چھپانے والی  کو بارگاہِ الٰہی سےمغفرت کا پروانہ عطا کیے جانے کی خوشخبری ہے۔مصیبتوں پرصبرکے اِتنے فضائل سُن کر تو ہمیں ذہن بنانا چاہئےکہ چاہےکتنی ہی مصیبتیں آپڑیں،آزمائشوں کے طُوفان ہمیں ڈرانے کی کوشش کریں،پریشانیوں کا سیلاب آجائے اور بیماریاں ہر طرف سےگھیرا ڈال دیں تب بھی حرفِ شکایت زبان پر ہرگزنہ آئے بلکہ ان پر صبرکرکے اس کے بدلے میں  ملنے والے ثواب کے تصور میں اس طرح گم ہوجائیں کہ تکلیف کا احساس تک باقی نہ رہے۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہ بزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنکی سیرتِ طیّبہ سے بھی ہمیں یہی مَدَنی پھول ملتا ہے کہ