Book Name:Lalach Ka Anjaam

عَلَیْہِ السَّلَام پانی پی کر واپَس تشریف لائے تو روٹی موجود نہ پا کر پوچھا:”تیسری روٹی کہاں گئی؟“ اُس نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا،مجھے نہیں معلوم۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام خاموش رہے۔تھوڑی دیر بعد فرمایا:آؤ آگے چلیں۔راستے میں ایک ہَرنی ملی جس کے ساتھ دو بچّے تھے،آپ  عَلَیْہِ السَّلَام نے ہَرنی کے ایک بچّے کو اپنے پاس بلایا،وہ آگیا،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُسے ذَبح کیا ،بُھونا اور دونوں نے مل کر کھایا۔گوشت کھا چکنے کے بعد آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ہڈِّیوں کوجَمْع کیا اور فرمایا:قُمْ بِاِذْنِ اللہ(اللہ کریم کے حکم سے زندہ ہو کر کھڑا ہوجا)ہَرنی کا بچّہ زندہ ہو کر اپنی ماں کے ساتھ چلا گیا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس شخص سے فرمایا:تجھے اُس خدائے پاک کی قسم!جس نے مجھے یہ مُعجِزہ دکھانے کی قُدرت عطا کی۔سچ بتا،وہ تیسری روٹی کہاں گئی؟وہ بولا:مجھے نہیں معلوم۔فرمایا:آؤ آگے چلیں۔چلتے چلتے ایک دریا پر پہنچے۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس شخص کا ہاتھ پکڑا اور پانی کے اُوپر چلتے ہوئے دریا کے دوسرے کَنارے پہنچ گئے۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس شخص سے فرمایا:تجھے اُس خدائے پاک کی قسم!جس نے مجھے یہ مُعجِزہ دکھانے کی قُدرت عطا کی، سچ بتا کہ وہ تیسری روٹی کہاں گئی؟وہ بولا،مجھے نہیں معلوم!۔آ پ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:آؤ آگے چلیں۔چلتے چلتے ایک ریگستان میں پہنچے،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے رَیت کی ایک ڈھیری بنائی اور فرمایا:اے رَیت کی ڈھیری!اللہ پاک کے حُکم سے سونا بن جا۔وہ فوراً سونا(Gold) بن گئی، آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس کے تین(3)حِصّے کئے،پھرفرمایا:یہ ایک حِصّہ میرا ہے اور ایک حِصّہ تیر ااور ایک اُس کا جس نے وہ تیسری روٹی لی۔یہ سُنتے ہی وہ شخص جھٹ بول اُٹھا !یارُوْحَ اللہ! وہ تیسری روٹی میں نے ہی لی تھی۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:یہ سارا سونا تُوہی لے لے۔اتنا فرماکراُسے چھوڑ کر آگے تشریف لے گئے۔وہ شخص سونا چادر میں لپیٹ کر اکیلا ہی روانہ ہوا،راستے میں اُسے دو(2)شخص مِلے، اُنہوں نے جب دیکھا کہ اُس کے پاس سونا ہے تو اُسے قَتْل کر دینے کے لئے تیّار ہو گئے تا کہ ساراسونا لے لیں۔وہ شخص جان بچانے کی خاطر