Book Name:Lalach Ka Anjaam

بولا،تم مجھے قَتْل کیوں کرتے ہو!ہم اِس سونے کے تین(3)حِصّے کر لیتے ہیں اور ایک ایک حِصّہ بانٹ لیتے ہیں۔وہ دونوں شخص اِس پرراضی ہو گئے ۔وہ شخص بولا:بہتر ہوگا کہ ہم میں سے ایک آدَمی تھوڑا سا سونا لے کر قریب کے شہر میں جائے اور کھانا خرید کر لے آئے تا کہ کھا،پی کر سونا تقسیم کرلیں۔ چُنانچِہ اُن میں سے ایک آدَمی شہر پہنچا ، کھانا خرید کرواپَس ہونے لگا تو اُس نے سوچا،بہتر یہ ہے کہ کھانے میں زہر مِلا دُوں تا کہ وہ دونوں کھا کرمر جائیں اور سارا سونا  میرا ہوجائے ۔ یہ سوچ کر اُس نے زَہر خرید کر کھانے میں مِلا دیا۔ اُدھر اُن دونوں نے یہ سازش کی کہ جیسے ہی وہ کھانا لے کر آئے گا ہم دونوں مل کر اُسے مار ڈالیں گے اور پھر سارا سونا آدھا آدھا بانٹ لیں گے۔چُنانچِہ جب وہ شخص کھانا لے کر آیا تو دونوں اُس پرٹُوٹ پڑے اور اُس کوقَتْل کر دیا۔اِس کے بعد خوشی خوشی کھا نا کھانے کیلئے بیٹھے تو زہرنے اپنا کام کردکھایا،وہ دونوں بھی تڑپ تڑپ کر ٹھنڈے ہو گئے اور سونا جُوں کا تُوں پڑا رہا۔جب حضرت سیِّدُنا عِیْسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام واپَس تشریف لائے تو چند آدَمی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے ساتھ تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے سونے اور تینوں لاشوں(Dead Bodes) کی طرف اِشارہ کرکے اپنے ساتھیوں سے فرمایا:دیکھ لو!دُنیا کا یہ حال ہے!لہٰذا تم پر لازِم ہے کہ اِس سے بچتے رہو۔(اِتحافُ السَّا دَ ۃِ،کتاب ذم البخل… الخ،۹/۸۳۵ ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

کھانےپینے کی لالچ

پیاری پیاری اسلامی بہنو!یاد رہے!جس طرح مال و دَولت کا لالچ ہمارے مُعاشَرےکو دِیمک کی طرح چاٹ رہا ہے،اِسی طرح کھانے پینے کے لالچ نے بھی اب ہر جگہ ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔چنانچہ بچّہ ہو یا بڑا،جوان ہو یا بُوڑھا،مَرد ہو یا عَوْرت،اَمیر ہو یا غریب اَلْغَرَض کھانے پینےکے