Book Name:Lalach Ka Anjaam

رکھا پھر اُن کو چُوما اوربولا:جس نے اِن سےمَحَبَّت کی وہ میرا غلام ہے۔٭حضرت سَیِّدُنا سُمَیْط بن عَجلان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے فرمایا:دِرہم و دِینار(یعنی مال و دولت)مُنافِقوں کی لگامیں ہیں،وہ اِن کے ذریعے دوزخ کی طرف کھینچے جائیں گے۔٭حضرت سَیِّدُنا یَحْییٰ بن مُعاذ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:دِرہم بِچّھو ہیں،اگر تم اِس کے زہر کا اُتار نہیں جانتے تو اِسے مت پکڑو کیوں کہ اگر اِس نے ڈس لیا تو اِس کا زَہر تمہیں ہلاک کردے گا۔عَرْض کی،اِس کا اُتار(علاج) کیا ہے؟فرمایا:حلال طریقے سے حاصِل کرنا اور اِس کے حُقوقِ واجِبہ(زکوۃ وغیرہ)ادا کرنا۔٭حضرت سَیِّدُنا عَلاء بن زِیاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:دنیا خوب بناؤ سِنگھار کر کے میرے سامنے مِثالی صورت میں آئی۔ میں نے کہا:میں تیری بُرائی سے اللہ کریم کی پناہ چاہتا ہوں۔وہ بولی:اگر آپ مجھ سے محفوظ(Safe)رہنا چاہتے ہیں تو دِرہم و دینار(یعنی مال و دولت)سے نفرت کیجئے کیوں کہ دِرہم و دِیناروہ چیزیں ہیں جن کے ذریعے آدَمی ہر قسم کی دنیا حاصِل کرتا ہے لہٰذا جو اِن دونوں سے صَبْر کرے گا یعنی دُور رہے گا وہ دنیا سے بھی صَبْرکر لے گا۔ ٭ سَیِّدُنا امام محمد غزالی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے عَرَبی اَشعارنَقل کئے ہیں،جن کا ترجَمہ کچھ یوں ہے:میں نے تو(یہ راز)پالیا ہے،لہٰذا تم بھی اِس کے علاوہ کچھ اور گُمان مت کرو اور یہ نہ سمجھو کہ تقویٰ اِس دِرہم(یعنی مال و دَولت)کے پاس ہے۔ تو جب تم اِس(مال و دَولت)پر قدرت رکھنے کے باوُجُود اِسے چھوڑدو تو جان لوکہ تمہارا تقویٰ ایک مسلمان کاتقویٰ ہے۔(احیا ءالعلوم،کتاب ذم البخل…الخ،۳/۲۸۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نے سنا کہ مال کی مَحَبَّت کیسی منحوس آفت ہے۔ مگر افسوس!آج ہمارا مُعاشَرہ مال کی مَحَبَّت کے پھندے میں بُری طرح پھنس چُکا  ہے،جسے دیکھو اُس پر مال و دَولت جمع کرنے اور بینک بیلنس بڑھانے کا جُنون سُوار ہے،”پیسہ ہو چاہے جیسا ہو“جیسی بُری سوچ نے حلال و حرام کی تمیز ہی ختم کرکے رکھ دی ہے،اِتنا جمع کرلیا کہ ساتوں نسلیں کھائیں جب بھی ختم نہ ہو مگر مال جمع کرنے کا