Book Name:Ilm-e-Deen Kay Fazail

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی  بہنو! بیان کردہ واقعات سےمعلوم ہوا!ہمارے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اپنی اولاد کو بچپن ہی سے عِلْمِ دِین سکھانے میں مشغول کر دیا کرتے تھے۔ ہمیں بھی اپنی اولاد کی مَدَنی تربیت کرتے ہوئے انہیں عِلْمِ دِین سکھانے کی کوشش کرنی چاہیے،اپنی اولاد کی سُنّتوں کے مطابق تَرْبِیَت  کرنا اس لیے بھی بہت ضروری ہےتا کہ انہیں  نیک بنا کر اُس دوزخ سے بچایا جاسکے جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔اللہ کریم پارہ28سُوْرَۃُ التَّحْرِیم کی آیت نمبر 6 میں اِرْشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ عَلَیْهَا مَلٰٓىٕكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا یَعْصُوْنَ اللّٰهَ مَاۤ اَمَرَهُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ(۶)

تَرْجَمَۂ کنزالعرفان:اے ایمان والو!اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے بچاؤ جس کے اِیندھن آدَمی اور پتھر ہیں اس پر سختی کرنے والے، طاقتور فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کے حکم کی نافرمانی نہیں  کرتے اور وہی کرتے ہیں جو انہیں  حکم دیا جاتا ہے۔

صَدرُا لْافاضِل حضرت علامہ مَولانا سَیِّد مفتی محمد نعیم الدِّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ خَزائنُ الْعِرفان میں آیتِ مبارکہ کے اس حصے(یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا)کے تَحت فرماتے ہیں:اللہ پاک اوراس کے رَسُول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فرمانبرداری اِختیار کرکے، عِبادَتیں بجا لاکر،گُناہوں سے باز رہ کر اور گھر والوں کو نیکی کی ہِدایت اور بَدی(برائی)سے مُمانَعت(منع)کرکے انہیں عِلْم و اَدَب سکھا کر(اپنے آپ کو اور اپنے گھروالوں کو آگ سے بچاؤ!)

پیاری پیاری اسلامی  بہنو! والدین کو چاہئے کہ اپنی ذِمَّہ داری کا احساس کرتے ہوئے