Book Name:Ilm-e-Deen Kay Fazail

سیکھے اور اسے اچّھی طرح یاد کرلے اور پھر لوگوں کو سکھائے تو وہ جنّت میں داخِل ہو گا۔(الترغیب والترہیب،۱ /۵۴ ،حدیث: ۲۰ )

(3)ارشاد فرمایا:اللہ پاک قِیامت کے دن بندوں کو اُٹھائے گا پھر عُلَما کوالگ کرکےان سے فرمائےگا:اے عُلَمَاکی جماعت!میں تمہیں جانتا ہوں اسی لیے تمہیں اپنی طرف سے عِلْم عطا کیا تھا اور تمہیں اس لیے عِلْم نہیں دیا تھا کہ تمہیں عذاب میں مُبْتَلا کروں گا۔ جاؤ! میں نے تمہیں بخش دیا۔ (جامع بیان العلم و فضلہ،ص۶۹،حدیث:۲۱۱)

پیاری پیاری اسلامی  بہنو! بیان کردہ احادیثِ کریمہ سے معلوم ہوا!عِلْمِ دِین  حاصل کرنا اللہ پاک کی رضا حاصل کرنے،بخشش و نجات کا ذریعہ اور جنت میں داخلے کاسبب ہے۔

صَدرُالشَّریعہ،بدْرُالطَّریقہ حضرت  علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ اِرْشاد فرماتے ہیں:عِلْم ایسی چیز نہیں جس کی فضیلت اور خوبیوں کے بیان کرنے کی حاجت ہو،ساری دنیاہی جانتی ہے کہ عِلْم بہت بہتر چیز ہے،اس کا حاصل کرنا بلندی کی علامت ہے۔یہی وہ چیزہے جس سے انسانی زندگی کامیاب اور خوشگوار ہوتی ہے اور اسی سے دنیا وآخرت بہترہوجاتی ہے۔(اس عِلْم سے)وہ عِلْم مُراد ہے جو قرآن و حدیث سے حاصل ہو کہ یہی وہ  عِلْم ہے جس سے دنیا و آخرت دونوں سَنْوَرتی ہیں،یہی عِلْم نجات کا ذریعہ ہے،اسی کی قرآن و حدیث میں تعریفیں آئی ہیں اور اسی کی تعلیم کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔(بہار شریعت ،۳/۶۱۸، ملخصاً)

عِلْم،انبیائےکرامعَلَیْہِمُ السَّلَامکی میراث ہے،عِلْم قربتِ الٰہی کا راستہ ہے،عِلْم ہدایت کا راستہ دکھاتا ہے،عِلْم گناہوں سے بچنے کا ذریعہ ہے، عِلْم خوفِ خدا کو بیدار کرنے کا عظیم نسخہ ہے،عِلْم دنیا و آخرت میں عزت پانے کا سبب ہے،عِلْم مُردہ دلوں کوزندہ کرتا ہے،عِلْم ایمان کی حفاظت کرتا ہے۔عِلْم بے شمار