Book Name:Shan-e-Sayedatuna Aisha Siddiqah

                (1)مَدَنی آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُمُّ المؤمنین حضرت سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے بارے میں صحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے اِرشاد فرمایا:تم اپنا دو تہائی(2/3)دِین اِس حُمَیْرا(یعنی حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا)سے حاصِل کرلو۔

(تفسیرکبیر، پ ۳۰،القدر،تحت الآیۃ:۳،۱۱ /۲۳۲)

(2)نبیِّ پاک  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَیِّدہ فاطِمَہ زَہرا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا سےفرمایا:اے فاطِمَہ!کیا تم اُس سے مَحَبَّت نہیں کروگی جس سے میں مَحَبَّت کرتا ہوں؟سَیِّدَہ فاطِمَہ زہرا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نےعَرْض کی:کیوں نہیں۔اِس پر پیارے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا:عائشہ(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا)سے مَحَبَّت  رکھو۔

(مسلم،کتاب فضائل الصحابۃ،باب فی فضل عائشۃ،ص۱۰۱۷، حدیث: ۲۴۴۲ ملتقطاً)

          (3)پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی لاڈلی شہزادی حضرت سَیِّدَہ فاطِمَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کو مُخاطب کرکے اِرْشاد فرمایا:ربِّ کعبہ کی قسم!تمہارے والد کو عائشہ(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا)بہت زیادہ پیاری ہیں۔

(ابوداود،کتاب الادب،باب فی الانتصار،۴/۳۵۹،حدیث:۴۸۹۸)

(4)نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا:عائشہ(رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہَا)کی فضیلت عَورَتوں پر ایسی ہے جیسے ثَرِیْد کی فضیلت تمام کھانوں  پر ہے۔   (بخاری، کتاب احادیث الانبیاء،بَاب قَوْلِهِ تَعَالٰى:اِذْ قَالَتِ الْمَلَائِكَةُ ۔۔۔الخ، ۲/۴۵۴، حدیث:۳۴۳۳)

       حکیم ُ الا ُمَّت حضرت مفتی اَحمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ بیان کردہ آخری حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:ثَرِیدیعنی روٹی شوربا بوٹیاں ایک جان(یعنی مِکس)کی ہوئی بہترین غذا ہے،ساری غذاؤں سے افضل(غذاہے)کہ وہ زُود ہضم(جلد ہضم ہونے والی)،نہایت ہی مُقَوِّی(یعنی طاقت دینے والی)،بَہُت مزے دار،چبانے  سے بے نیاز(اور)بَہُت صِفات کی جامع(یعنی کئی خوبیوں والی)غذا ہے،ایسے ہی حضرت عائشہ(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا)صورت،سِیرت،عِلْم،عَمَل،فَصاحت(خوش بیانی)،فَطانت(عقل مندی)،ذَکاوَت(ذہن