Book Name:Tahammul Mizaje Ki Fazilat

نہیں پوچھا تھا کہ تم کس کے غلام ہو؟بلکہ صِرْف یہ پوچھا کہ تم غلام ہو؟تو میں نے کہا: ہاں!کیونکہ میں ربِّ کریم کا غلام(یعنی بندہ)ہوں۔جب اُس نے میرے سَر پر مارا تو میں نے اللہ پاک سے اُس کےلئے جنّت کا سُوال کیا۔عَرْض کی گئی:اُس نے آپ پر ظُلْم کیا تو آپ نے اُس کے لئے دعا کیوں مانگی؟ فرمایا:مجھے یہ معلوم تھا کہ تکلیف برداشت کرنے پر مجھے ثواب ملے گا،لہٰذا میں نے یہ مناسب نہ جانا کہ مجھے تو ثواب ملے اور وہ عذاب میں گرفتار ہوجائے۔(احیاء العلوم ،۳/۲۱۶ملخصاً)

(3)غلام آزاد کردیا

حضرتِ سَیِّدُنا امام جعفر صادقرَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کے ایک غلام کے ہاتھ سے آپ کے کپڑوں پر پانی گِرگیا،تو آپ نے اسے تیز نظر ں سے دیکھا ، غلام نے کہا:میرے آقا!وَالْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ(اور غُصّہ پینے والے)۔آپ نے فرمایا:میں نے اپنا غُصّہ پی لیا۔غلام نے پھرکہا: وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ(اورلوگوں سے در گزر کرنے والے)۔ آپ نے فرمایا: میں نے تجھے معاف کیا۔ غلام نے کہا:وَاللہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ۔(اور نیک لوگ اللہ کے محبوب ہیں )۔آپ نے فرمایا:جا!تُو اللہ پاک کی رِضا  کے لئے آزاد ہے اور میرے مال میں سے ایک ہزار دِیناربھی تیرے ہیں۔ (بحر الدموع ، ص۲۰۲، آنسوؤں کا دریا ،ص۲۷۴ ملخصاً )

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو! سنا  آپ نے کہ اللہ کےنیک بندوں کے اَخْلاق  (Manners)کتنے عُمدہ ہوتے ہیں  کہ اگر کوئی تکلیف دے ،تب بھی غُصّے میں آنا اوراس سے بدلہ لینا تو دَرْکنار بلکہ طرح طرح سے نوازا کرتے ہیں۔اللہ پاک اِن عظیم ہستیوں کے صَدقے ہمیں بھی مسلمانوں کو مُعاف کرنے اور مُعاف کرکے اِس  کا ثواب حاصل کرنے کی سعادت پانے کا جذبہ  عطا