Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat

کے خالہ زاد بھائی تھے،سَعْد بِن مُعاذ نے اُسَیْد بِن حُضَیر کو بھیجا کہ جاؤ اور اُن دونوں مُبَلِّغِین کو ڈانٹ کر روک دو جو کہ ہمارے کمزور لوگوں کو(مَعَاذَ  اللہ)بہکانے کے لئے آئے ہیں۔ چُنانچِہ اُسَیْد بن حُضَیر نے اپنا نیزہ لیا اوراُن کے پاس پہنچ گئے،آتے ہی اُن کوبُرا بھلا کہنا شُروع کردیا اور دھمکی دی کہ اگر تمہیں زِنْدَگی پِیَاری ہے تو یہاں سے چلے جاؤ۔حضرت سَیِّدُنا مُصْعَب بن عُمَیْر رَضِیَ اللہُ   عَنْہُ نے(اِنْفِرادی کوشِش کا آغاز کرتے ہوئے نِہایَت)نَرْمی اورمِٹھاس سے فرمایا:ذرا بیٹھ کر بات تو سُن لیجئے،سمجھ میں آئے تو مان لیجئے اور اگر پسند نہ آئے تو ہم آپ کو مَجبور نہیں کریں گے۔ اُسَیدبن حُضَیر پرمیٹھے بول کا اَثَر ہوا اور وہ اپنا نیزہ زمین پر گاڑ کر اُن کے پاس بیٹھ گئے۔حضرت سَیِّدُنا مُصْعَب بن عُمَیْر رَضِیَ اللہُ   عَنْہُ نے اُن کو اِسلام کے بارے میں مَدَنی پھول دیئے اور قُرآنِ کریم پڑھ کرسُنایا،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اُن کے دل میں مَدَنی انقِلاب بَرپا ہو گیااوروہ اسلام سےمُشَرَّفہو گئے۔

مُسَلمان  ہو جانے کے بعد انہوں نے کہا:میرے پیچھے سَعْد بن مُعاذ ہے،اگر اُس نے تُم دونوں کی بات مان لی تو میری ساری قَوْم تمہاری بات مان لے گی،میں اُسے ابھی تمہارے پاس بھیجتا ہوں۔یہ کہہ کر آپ رَضِیَ اللہُ   عَنْہُ وہاں سے سِیدھے سَعد بن مُعاذ کے پاس پہنچے اور اُن کو اُن دونوں مُبَلِّغِین کے پاس جانے پر راضی کر لیا۔سَعْد بن مُعاذ نے آتے ہی دونوں صاحِبان کو بُرا بھلا کہنا شُروع کردیا۔

 حضرت سَیِّدُنا مُصْعَب بن عُمَیْر رَضِیَ اللہُ   عَنْہُ نے(اِنْفِرادی کوشش کا آغاز کرتے ہوئے)اِنہیں بھی نَرْمی اور مِٹھاس کے ساتھ نیکی کی دَعْوَت سُننے کیلئے آمادہ کر لِیا، اِس پر وہ اپنا نیزہ زمین پر گاڑ کر اُن کے قریب بیٹھ گئے۔حضرت سَیِّدُنا مُصعَب بن عُمَیْر رَضِیَ اللہُ   عَنْہُ نے اِن پر بھی اِسلام کی خُوبیوں سے مالا مال مَدَنی پُھول پیش کئے اورسُوْرَۃُ الزُّخْرُف کی اِبتِدائی آیات پڑھ کر سُنائیں۔آیاتِ قُرآنِیَہ نےان کے دل پر بہت گہرا اثر کیا اور وہ بھی دائرۂ اِسلام میں داخِل ہو گئے۔اِسلام لانے کے بعد حضرت سَیِّدُناسَعْد بِن مُعاذ رَضِیَ اللہُ