Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat

اپنے ذَاتی کام نہ نِکلوائے، قَرْض وغیرہ کی ترکیب نہ بنائے،بلکہ اِجتِماع کی حاضِری اور مدنی انعامات  پر عمل کروانے  کیلئے اِنفِرادی کوشِش کر تی  رہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!یاد رکھئے!بِگڑے ہُوئے لوگوں کی  اِصْلاح کی کوشِش کرنایعنی نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرناکوئی نیا یا مَعْمُولی کام نہیں بلکہ یہ وہ عَظِیْمُ الشَّان کام ہے کہ جسے اَنْبِیائے کِرام  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بہت اچھے طریقے سے سَرْاَنجام دیا ،پھر جب نُـبُوّت  کادروازہ بندہوا تو مَدَنی آقا،حبیبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جانِثار صَحابَہعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  اور بُزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کو یہ عظیم ذِمَّہ داری دی گئی،اُمَّت کی اِصْلاح کے  مَدَنی جَذبے سے مالا مال اِن حضرات نے جب لوگوں کو نیکی کی دَعْوَت دینے کا  مَدَنی کام شُروع کیا تو پُھولوں کی پَتِّیوں یاہاروں کے ساتھ اِن کا اِسْتِقْبال نہیں کِیا گیا بلکہ اِس اِحْسَان (یعنی بھلائی)کے بَدْلے اُن پرظُلْم  وسِتَم  کیےگئے،قَیْد و بَنْد کی تکلیفیں دی گئیں،جِسْم کی کھالیں تک کھینچ لی گئیں،گَرْم ریت پرگھسیٹا گیا،تِیر وتَلوار اور نیزوں سے جِسموں کو زخمی کِیا گیا، حتّٰی کہ اِس راہ میں اُن حضرات نے اپنی جانوں کی بھی پَروا نہ کی اور کئی ہستیوں نے تو جامِ شَہادت بھی نوش کیا۔ اَلْغَرَض جس عَظِیْمُ الشَّان انداز میں ان اللہ والوں نے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کے مدنی کام کو جاری رکھایقیناًوہ اپنی مِثال آپ ہے۔

جبکہ آج کے حالات بالکل مختلف ہیں،آج تو اسلامی بہنیں مبلغات کا نِہایَت اَدَب و اِحْتِرام بَجالاتی  اور اِنہیں سَر آنکھوں پر بِٹھاتی  ہیں،مگر اِس کے باوُجُود ہماری سُستی کا عالَم یہ ہے کہ ہمارے آس پاس بلکہ پڑوس کی اسلامی بہنوں  میں مختلف بُرائیوں کا سِلْسِلہ زور و شور سےہوتا ہے،نیکی کی دَعْوَت کے ہمیں بہت سے مَواقِع ملتے ہیں،لیکن افسوس!اُنہیں گناہوں میں مُبْتَلا  دیکھ کر اُن کی اِصْلاح پر قُدْرَت ہونے کے