Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمد

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے  کےبہت فَضائل و بَرکات ہیں۔ یہی وَجہ ہے کہ ہمارے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے مَنْع کرنے میں سُستی نہیں کرتے تھے۔اگرہم تاریخِ اسلام کا مُطالَعہ کریں توہم پریہ بات روزِروشن کی طرح ظاہرہوجاتی ہے کہ اَوْلِیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے اپنے وَقْت کا صحیح اِسْتعمال کرتے ہوئے آنے والی نَسْلوں کی آسانی اورعلم ِدین کو عام کرنے کے عظیم جَذبے کے پیشِ نظربے شُمارعُلُوم پرکتابیں لکھیں۔ان بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نےنیکی کی دعوت کے عظیم  مَقْصد کے لئے اپنے وَقْت اور گھر بار کی قُربانیاں دیں۔تصوُّر کریں توتاریخ کے صفحات پر کہیں اِمامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ عِلْمِ دین کے موتی لُٹاتے دِکھائی دیتے ہیں،تو کہیں غوث ِپاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نُورِعلم سے لوگوں کے دلوں کو روشن فرماتے ہیں۔کہیں امامِ غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اِصْلاحِ اُمَّت فرمارہے ہیں تو کہیں اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ