Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat

بجا لائے اور شَرعی ممنوعات سے خود کو بچائے۔)پھرفرمایا:کِیا کُچھ اوربھی بتاؤں؟عَرْض کی: کیوں نہیں،ضَرور اِرْشاد فرمائیے۔فرمایا:دُنیا سے بے رغبت اورآخِرت کا شَوْق رکھنے والے ہو جایئے اور اپنے ہر کام میںاللہ پاک سے سچ کا مُعَامَلَہ(مُ،عَا،مَ،لَہ) کیجئے،نَجات پانے والوں کے ساتھ نَجات پاجائیں گے۔یہ فرما کر وہ  بزرگ تشریف لے گئے۔اُس نوجوان نے اُن بُزُرگ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ) کے بارے میں معلومات کیں تو اُسے بتایا گیا:یہ حضرت سیِّدُنا امام شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ تھے۔(اِحیاءُ الْعُلوم،۱ /۴۵ملخصاً)

میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو!آپ نے سنا کہ کروڑوں شافِعِیّوں کے عظیم پیشوا حضرت سیِّدُنا اِمام محمد بِن اِدْرِیس شافِعیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ نے کتنی مَحَبَّت وشَفْقَت کے ساتھ اِنفِرادی کوشِش فرمائی،اچّھے طریقے سے وُضونہ کرنے والے نَوجوان کے وُضُو کی اِصْلاح بھی کی اور اُسے نیکی کی دَعْوَت بھی دی۔ اے کاش! ہم بھی اسلامی بہنوں کے ساتھ  یِہی اَنداز اِختِیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں،ہمیں بھی یہ تَوْفِیْق نصیب ہو جائے کہ جب کسی اسلامی بہن  کی وُضُومیں غَلَطیاں اورنَماز میں سُستیاں دیکھیں،جُھوٹ،غِیْبَت و چُغلی کے گناہوں میں اسلامی بہنوں کو مُبْتَلا  پائیں تواُس کی غیرموجودگی میں  اُس پر بلا وجہ تنقید اور اُس کی بُرائی کر کے خُود غِیْبَت کے گناہ میں مبتلا ہونےکی بجائے اُس کو گناہوں کی دَلدَل سے نکالنے کی کوشِش کریں،نِہایَت نَرْمی اور پیار سے اُس کو سمجھانے اور ثوابِ آخِرت کے خَزانے سمیٹنے والی  بنیں۔ہم اخلاص کے ساتھ کسی کو  سمجھائیں گی تو اِنْ شَآءَ اللہ اِس کا ضَرور فائدہ ہو گا اور فائدہ کیوں نہ ہو کہ سمجھانے سے فائدہ پہنچنے کا خُوداللہ پاک اپنے سچّے کلام میں اِعلان فرمارہا ہے ،چُنانچِہ پارہ 27سُوْرَۃُ الذّٰرِیٰت آیت نمبر 55 میں اِرْشاد ہوتاہے :

وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ(۵۵)  

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور سمجھاؤ کہ سمجھانا ایمان