Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat

جُھک جائیں۔(پ۲۷،الحدید:۱۶)

آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ)نے اِس آیت کی ایسی تَفْسِیر بَیان  کی کہ لوگ رونے لگے، ایک جوان مَجلس میں کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا !اے بندۂ مومِن! کیا مُجھ جیسا گناہ گاربھی اگر تَوْبَہ کر لے تو اللہ پاک قَبُول فرمائے گا؟آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ)نے فرمایا :ہاں،اللہ پاک تیرے گُناہوں کو (بھی)مُعَاف کردےگا، جب عُتْبَۃُ الْغُلَام نے یہ بات سُنِی تو اُن کا چہرہ پِیلاپڑگیا اور کانپتے ہوئے چِیخ مار کر بے ہوش ہوگئے،جب ہوش آیا تو حضرت(سَیِّدُنا)حَسَن بَصْری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ نے اُن کے قریب آکر یہ شِعْر پڑھے( جن کا تَرجَمہ کُچھ یُوں ہے):(1)اےاللہ پاک کے نافرمان جوان!جانتا ہے نافرمانی کی سَزا کیا ہے؟،(2)نافرمانوں کے لئے جَہَنَّم ہے اور حَشْر کے دن اللہ پاک کی سَخت ناراضی ہے،(3)اگر تُو جَہَنَّم کی آگ پر راضی ہے تو بے شک گُناہ کرتا رِہ ، وَرْنہ گُناہوں سے رُک جا،(4) تُونے اپنے گُناہوں کے بَدْلے اپنی جان کو گِروِی رَکھ دیا ہے، اِس کو چُھڑانے کی کوشش کر۔

عُتْبَہ نے پھر چِیخ ماری اور بے ہوش ہوگئے، جب ہوش آیا تو کہنے لگے: اے شَیْخ! کیا مُجھ جیسے بَدْبَخت کی ربِِّ کریم تَوْبَہ قَبُول کرلے گا؟ آپ(رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ) نے کہا:معاف  کرنے والا رَبّ  کریم ظالِم بندے کی تَوْبَہ قَبُول فرمالیتا ہے،اُس وَقْت عُتْبَہ نے سَراُٹھا کر اللہ پاک سے تین(3) دُعَائیں کیں:(1)اے اللہ پاک! اگر تُو نے میرے گُناہوں کو مُعَاف اور میری تَوْبَہ کو قَبُول کرلِیا ہے تو ایسے حافِظے اور عَقْل سے میری عِزَّت اَفزائی فرماکہ میں قرآنِ کریم اور دِینی عُلوم میں سے جو کُچھ بھی سُنوں، اُسے کبھی فَراموش نہ کروں،(2)اے اللہ پاک!مُجھے ایسی آواز عِنَایَت فرماکہ میری قِرَاءَت کو سُن کر سَخْت سے سَخْت دِل بھی موم ہوجائے،(3)اے اللہ پاک! مُجھے رِزْقِ حَلال عطا فرما اور ایسے طَریقے سے دے جس کا میں تَصَوُّر بھی نہ کرسَکُوں۔