Book Name:Bazurgan-e-Deen Ka Jazba-e-Islah-e-Ummat
جاتا۔دَرْس دینے سے روکاجاتا، زُلْفِیں رکھیں تو گھر والوں نے زَبَرْدَستی کَٹوادیں ، داڑھی ابھی نِکلی نہیں تھی مگر سَجانے کی نِیَّت کر لی تھی۔اِن تمام آزمائشوں کے باوُجُود مَدَنی ماحول کی کشِش انہیں دعوتِ اِسلامی کے قریب سے قریب تَر کرتاچَلَا گیا۔مکتبۃُ المدینہ سے جاری ہو نے والے سُنَّتوں بھرے بَیانات کی کیسٹیں سُننے سے ڈھارَس بندھی اورحَوْصَلَہ مِلتا چلا گیا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ آہستہ آہستہ گھر میں بھی مَدَنی ماحول بن گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مُسَلمانوں میں’’نیکی کی دَعْوَت‘‘عام کرنے کی جتنی ضَرورَت آج ہے، شاید پہلے کبھی نہ تھی کیونکہ آج مسلمانوں کی بھاری اَکْثَرِیَّت بے عَمَلی کا شِکار ہے،مدنی مذاکروں میں بھی امیرِ اہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہمُعاشرے میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے گناہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اُمّتِ مُسلمہ میں نیکی کی دعوت کو عام کرنے کا جذبہ بیدارکرنے کے لیے مدنی پھول عطا فرماتے رہتے ہیں،نیکیاں کرنا نَفْس کیلئے بے حد دُشوار اور گُناہ کرنا بَہُت آسان ہوچُکاہے،مَسْجِدوں کی وِیرانی اور سینما گھروں اور ڈِراما گاہوں کی رَوْنَق ، دِین کا دَرد رکھنے والوں کو گویا جھنجوڑکرجگارہی ہے کہ اِس گلی میں بھی صدائےمدینہ ہونی چاہیے،یہاں بھی مدنی دورہ کی ضرورت ہے،یہاں کے عاشقانِ غوثِ اعظم کوبھی مدرسۃ المدینہ بالغان کے ذریعے تعلیمِ قرآن کے زیورسے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے،اِس بازار میں بھی چوک درس ہونا چاہئے،کاش!اس علاقے میں بھی مَدَنی انعامات کا فیضان عام ہو،فُلاں علاقے/گاؤں/شہر میں بھی مَدَنی قافلوں کی آمد ہونی چاہئے۔
افسوس!موبائل اور اِنٹر نیٹ کاغَلَط اِسْتِعْمال کرنے والوں نے گویااپنی آنکھوں سے حَیادھو ڈالی