Book Name:Oraad-o-Wazaef Ki Barakaein

الحکایات ،ص ۲۷۷)

چاہیں تو اِشاروں سے اپنے کایا ہی پلٹ دیں دنیا کی

یہ شان ہے خدمتگاروں کی سرکار کا عالَم کیا ہو گا!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!بیان کردہ حکایت سے  ہمیں 2 مدنی پھول حاصل ہوئے:(1)پہلے کے لوگوں کو جب کوئی نعمت ملتی،پہلے کے لوگوں کو جب کسی چیز کی ضرورت ہوتی تو وہ اللہوالوں کی بارگاہ میں حاضر ہوجاتے تھے،انہیں معلوم تھاکہاللہوالے اللہپاک کے محبوب اور مقرب بندے ہوتے ہیں،اللہ والےاللہ پاک کی عطا سے بااختیار ہوتے ہیں،اللہ والوں کے پاساللہ پاک کی عطا سےاللہ پاک کی نعمتوں کے خزانے ہوتے ہیں،اللہ والوں کی برکتیں لینا باعثِ سعادت  ہے،اللہ والے، اللہپاک سے مِلا دیتے ہیں اوراللہ والوں کے در پر آنے والاکبھی خالی ہاتھ نہیں جاتاکیونکہ یہ حضرات اللہ پاک کی عطا سےاپنے عقیدت مندوں کوان کی امیدوں سے زیادہ عطا فرمادیتے ہیں۔(2)دوسرا مدنی پھول یہ ملاکہاللہ والوں کےبتائےہوئےاوراد و وظائف کی بھی بہت زیادہ برکات ہیں،بعض لوگ بازاروں میں دستیاب عملیات کی کتابیں خرید لاتے ہیں،اسی طرح بعض لوگ انٹرنیٹ کے ذریعےکوئی وظیفہ تلاش کرلیتے ہیں،پھراپنی کسی بھی مشکل  و بیماری میں کسی باعمل عامل /کسی صحیح العقیدہ  ولیِ کامل کے پاس جانے یا ان سے اجازت لینے کے بجائے خود ہی عامل بن بیٹھتے ہیں، یوں ہی بعض لوگ اپنی طرف سے وظائف ایجاد کرکےنیم حکیم خطرۂ جان بن کر دوسروں کی زندگی داؤ پر لگادیتے ہیں۔ ایسوں سے