Book Name:Ambiya-e-Kiraam Ki Naiki Ki Dawat

رسول ہوں )۔ (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ،۵/۳۷۵)٭جس بستی میں  اَذان دی جائے،اللہ پاک اپنے عذاب سے اس دن اسے امن دیتا ہے۔ (اَلْمُعْجَمُ الْکبِیر لِلطّبَرانی،۱/۲۵۷ ،حدیث ۷۴۶) ٭پانچوں فرض نَمازیں ان میں جُمُعہ بھی شامل ہے جب جماعت اُولیٰ کے ساتھ مسجِد میں  وقت پراداکی جائیں توان کیلئے اذان سنت مؤكده ہے اور اسکاحکم مِثلِ واجِب ہے کہ اگراذان نہ کہی گئی تووہاں کے تمام لوگ گنہگارہونگے۔(الفتاوی الھندیۃ، کتاب الصلاۃ، الباب الثانی، الفصل الاول فی صفتہ واحوال المؤذن،۱/۵۳) ٭اگرکوئی شخص شَہرکے اندر گھرمیں نَمازپڑھے تووہاں کی مسجِدکی اذا ن اس کیلئے کافی ہے مگراذان کہہ لینامُسْتَحَب ہے۔    (رَدُّالْمُحتار،۲/ ۶۲،۷۸)٭وَقت شُروع ہونے کے بعداذان کہئے اگر وَقت سے پہلے کہہ دی یا وقت سے پہلے شُروع کی اوردورانِ اذان وقت آگیادونوں  صورَتوں  میں  اذان دوبارہ کہئے۔  (الہدایۃ،۱/ ۴۵)٭خواتین اپنی نَمازاداپڑھتی ہوں یاقضااس میں  ان کیلئے اذان واِقامت کہنامکروہ ہے ۔ (دُرِّمُختار ،۲/ ۷۲) ٭سمجھداربچّہ بھی اذان دے سکتا ہے۔(دُرِّمُختار،۲/ ۷۵)٭بے وُضُوکی اذان صحیح ہے مگربے وُضُوکااذان کہنامکروہ ہے۔ (قانون شریعت ،ص۱۵۸)٭اذان میں  اُنگلیاں  کان میں  رکھنا مسنون و مستحب ہے مگر ہِلانا اور گھمانا حرکتِ فضول  ہے۔( فتاویٰ رضویہ،۵/ ۳۷۳)٭فَجْرکی اذان میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کے بعد اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کہنا  مُسْتَحَب ہے۔(دُرِّمُختار،۲/ ۶۷)اگرنہ کہاجب بھی اذان ہوجا ئے گی۔ (قانونِ شریعت ص ۱۵۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی 2 کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ16 (312صفحات)،120صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آداب“،رسالہ163 مَدَنی پھول“اور101 مَدَنی پھول“ھدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور ان کا مطالَعَہ فرمائیے۔سُنّتوں کی تربِیَت کا ایک بہترین