Book Name:Ambiya-e-Kiraam Ki Naiki Ki Dawat

منع کرنے کا عظیم منصب (Status)لے کر اس دنیا میں جلوہ افروز ہوئے۔آج جہاں کہیں دِین کی روشن کرنوں سے جہاں منور ہو رہا ہے، یہ سب ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی دی ہوئی نیکی کی دعوت کا صدقہ ہے۔ آپ کی ہی انتھک محنتوں اور لازوال کوششوں سے دِین کا  جھنڈاہر سمت لہرایا۔ آئیے! آقا کریم ،رؤف و رحیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی نیکی کی دعوت دینے کی ایک ایمان افروز جھلک سنتے ہیں۔

طائف میں نیکی کی دعوت

چُنانچہ اِبتدائے اسلام میں جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اہلِ طائف کواِسلام کی دعوت دینے کیلئے ”طائف“ کا سفر فرمایاتو حضرت  سَیِّدُنا زید بن حارثہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہمراہ تھے۔ طائف میں بڑے بڑے اُمَرا اور مالدار لوگ رہتے تھے۔ اِن رئیسوں میں ’’عَمْرو‘‘ کا  خاندان تمام قَبائل کا سردار شُمار کیا جاتا تھا۔یہ لوگ تین(3)بھائی تھے۔ (1)اِبْنِِ عَبْدِ یَالِیْل۔ (2)مسعود۔ (3)حبیب۔حُضُور عَلَیْہِ السَّلَامان تینوں کے پاس تشریف لے گئے اوراِسْلام کی دعوت دی۔ ان تینوں نے اسلام قَبول نہیں کیا بلکہ اِنتہائی بیہودہ اور گُستاخانہ جواب دیا۔ ان بَدنصیبوں نے اسی پر بس نہیں کیابلکہ طائف کے شریروں کو آپ عَلَیْہِ السَّلَامکے ساتھ بُرا سُلُوک کرنےپراُبھارا۔چُنانچہ ان شریروں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر  ہر طرف سےحملہ کردیا اورآپ پر پتھر برسانے لگے ،یہاں تک کہ آپ کاجسم ِنازنین زخموں سے لہولہان ہو گیا۔ نَعْلینِ مُبارک خُون سے بھر گئیں۔ جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  زَخْموں سے بے تاب ہو کر بیٹھ جاتے تو یہ ظالِم اِنْتہائی بے دَرْدی کے ساتھ آپ کا بازو پکڑ کر اُٹھاتے اورجب آپ چلنے لگتے توپھرآپ پر پتھروں کی بارش کرتے اورساتھ ساتھ طَعْنہ زَنی کرتے، گالیاں دیتے،  تالیاں بجاتے، ہنسی اُڑاتے۔