Book Name:Nabi-e-Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Kay Fazail

اللّٰہ ُ عَنْہا کو عابدہ، زاہدہ اور طاہرہ کہا جاتا ہے۔(سفینہ نوح، ص١٤،١٥ ملخصا) آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا اخلاق وعادات،گفتاروکردارمیں نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بہت مشابہت رکھتی تھیں۔(ترمذی ،۵/۴۶۶، حدیث:۳۸۹۸ملخصا)اور ان کے علاوہ کئی خوبیاں آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی ذاتِ مبارکہ میں موجود تھی۔

       حضرت سیِّدَہ فاطمۃُ الزہرا  رَضِیَ اللہُ عَنْہَا  کوحضورنبیِّ رحمت،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے اور حضورِ انور،شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوآپرَضِیَ اللہُ عَنْہُاسے بے پناہ محبّت تھی۔آئیے!اس کی چند جھلکیاں ملاحظہ کیجئے، چنانچہ 

انسانی حور!

       جب غیر مسلموں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سےکہا کہ ہمیں چاند دو ٹکڑے کر کے دکھائیں۔ اُن دِنوں حضرتِ سیِّدَتُنا فاطمہ زہرا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  اپنی  والدہ محترمہ حضرت سیِّدَتُنا خدیجۃ الکبریٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے شکمِ اطہر میں تھیں۔حضرت سیِّدَتُنا خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے فرمایا: اس کی کتنی  رُسوائی ہے جس نے ہمارے آقا محمد صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جھٹلایا،حالانکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سب سے بہتر رسول اور نبی ہیں۔قربان  جائیے!حضرت سیِّدَتُنا فاطمہ زہرا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی کرامت پر کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہانے اپنی والدہ ماجدہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاکے بطنِ اطہر سے آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کو یوں پکارا:اے اَمّی جان!آپ غمزدہ نہ ہوں اور نہ ہی ڈریں،بے شک اللہ پاک میرے والد ِمحترم کے ساتھ ہے ۔جب  خاتونِ جنت حضرت سیِّدَتُنا فاطمہ زہرا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی ولادت ہوئی تو ساری فضا آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کے چہرے کے نور سے مُنَوَّر ہوگئی۔نورکے پیکر،تمام نبیوں کے سَروَر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکی پاکیزہ مہک سونگھتے تو فرماتے:فَاطِمَۃُ حَوْرَاءُاِنْسِیّۃٍ یعنی فاطمہ تو  انسانی حور ہے۔(الروض الفائق فی المواعظ و الرقائق،