Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)

چار(4)ماہ دس (10)دن بیان فرمائی ہے، جیساکہ پارہ 2سُوْرَۃُ الْبَقَرَہ کی آیت نمبر 234 میں ارشاد ہوتا ہے:

وَ الَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ یَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا یَّتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّ عَشْرًاۚ- (پ ۲، البقرۃ:۲۳۴)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور تم میں سے جو مرجائیں اور بیویاں چھوڑیں تو وہ بیویاں چار مہینے اوردس دن اپنے آپ کو روکے رہیں۔

صدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانا سَیِّد مُفتی محمد نعیمُ الدِّین مُراد آبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ مُبارکہ کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ حامِلہ کی عدّت تو وَضْعِ حَمَل ہے (یعنی بچّہ  جنتےہی عِدَّت ختم ہوجائے گی)جیسا کہ سورۂ طلاق میں مذکور(ذکر کیا گیا)ہے،یہاں غیرِحامِلہ کابیان ہے،جس کا شوہر مرجائے ،اُس کی عدّت چار (4)ماہ دس (10)روز ہے۔اِس مُدّ ت میں نہ وہ نکاح کرے،نہ اپنا مَسْکَن(یعنی شوہر کا گھر)چھوڑے،نہ بےعُذر تیل لگائے،نہ خوشبو لگائے، نہ سِنگار کرے،نہ رنگین اور ریشمی کپڑے پہنے نہ مہندی لگائے، نہ جدید(نئے) نکاح کی بات چیت کُھل کر کرے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کردہ آیت اور اُس کی تفسیر کی روشنی میں واضح طور پر معلوم ہوا !کہ اگر غیرِ حامِلہ عورت کا شوہر فوت ہو جائے ،تو اُس کی عِدّت چار(4)ماہ دس (10)دن ہے ۔آئیے! اب اِس مُعاملے میں بھی سرورِ عالَم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِخْتِیار مُلاحظہ کیجئے،جیساکہ

 حضرتِ سَیِّدَتُنا اَسماء بنتِ عُمَیس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے حق میں چار (4)ماہ دس (10)دن کی مُدّتِ عِدّت میں کمی فرما کر اُنہیں صرف تین (3) دن تک سوگ مَنانے کا حکم ارشاد فرمایاچُنانچہ

حضرت سَیِّدَتُنا اَسماء بنتِ عُمَیْس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا  فرماتی ہیں:جب (میرے شوہرِ اوّل)حضرت سَیِّدُنا  جَعْفَر طَیّار رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ شہید ہوئے،سرکارِ نامدار،دوعالَم کے مالک و مختار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے