Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)

(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی عطا کا ایک حِصَّہ ہے۔شریعت کے اَحْکام حضور(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کے قبضے میں کر دئیے گئے کہ جس پر جو چاہیں حرام فرمادیں اور جس کے لئے جو چاہیں حلال کر دیں اور جو فرض چاہیں مُعاف فرما دیں۔(بہار شریعت،حصہ۱،۱/۷۹ تا۸۵ بتغیر)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!اِس ضمن میں اِخْتِیاراتِ مُصْطَفٰےکے چند واقعات سُنتے ہیں،چنانچہ

فرضیّتِ حج میں اِخْتِیارِ مُصْطَفٰے

جب اللہ پاک نے اپنے بندوں پر حج فرض فرمایا اور رحمتِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُطبہ میں حج کی فَرْضِیَّت کا اِعْلان کرتے ہوئے فرمایا:اَيُّهَا النَّاسُ قَدْ فَرَضَاللہُ عَلَيْكُمُ الْحَجَّ فَحُجُّوا یعنی اے لوگو!اللہ پاک نے تم پر حج کو فرض فرما دِیا ہے،لہٰذا حج کِیا کرو۔تو ایک صحابیِ رسول(حضرت سَیِّدُنا اَقْرَع بن حابِسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)نے عَرْض کی:یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!کیا ہر سال حج کرنا فرض ہے؟3 مرتبہ اُنہوں نے یہی سوال کِیا، مگر ہر مرتبہ رسولوں کے سالار، نبیِ مُخْتارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خاموشی ہی اِخْتِیار فرمائی،پھر ارشاد فرمایا:لَوْ قُلْتُ:نَعَمْ لَوَجَبَتْ اگر میں نے ”ہاں“کہہ دِیا ہوتا تو ہرسال حج کرنا فرض ہوجاتا۔(مسلم،کتاب الحج،باب فرض الحج  مرۃ فی العمر، ص۶۹۸، حدیث:۱۳۳۷)

یاد رہے!حج زندگی میں ایک بار ہی فرض ہے،جیساکہ حدیثِ پاک میں ہے کہ جب صحابیِ رسول حضرت سَیِّدُنا اَقْرَع بن حابِسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنےرَسُوْلُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ہر سال حج فرض ہونے کے بارے میں سُوال کِیا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: بَلْ مَرَّۃً وَاحِدَۃً فَمَنْ زَادَ فَتَطَوُّعٌ  یعنی  حج ایک ہی مرتبہ (فرض)ہے، جو ایک سے زائد کرے گا وہ نفلی ہوگا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!حُضورِ اَنْورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شان و عظمت ،اِخْتِیارا ت اور فکرِ اُمَّت کا انداز ہ


 

 



[1]    مستدرک،کتاب التفسیر، فرضیۃ الحج  فی العمر مرۃ  واحدۃ،۲/۱۱،حدیث:۳۲۱۰