Book Name:Aala Hazrat Ka Ishq-e-Rasool

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے عشق نے کڑوی ککڑی کھانا گوارا کر لِیا مگر یہ گوارا نہ کِیا کہ کوئی شخص مدنی آقا  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی محبوب چیز ککڑی کھا کرمُنہ بگاڑے یا کسی طرح کی ناپسندیدگی کا اِظْہار کرے،یقیناً  یہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی حضور نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور اُن کی سُنّت سے سچی مَحَبَّت کا مُنہ بولتا ثُبُوت ہے، کیونکہ جو تاجدارِ رسالتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّت سے مَحَبَّت کرتا ہے ،در حقیقت وہ آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی سے مَحَبَّت کرتا ہے جیساکہ   مکّی مَدَنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ حقیقت بُنیاد ہے:مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِیْ فَـقَدْ اَحَبَّنِیْ وَ مَنْ اَحَبَّنِیْ کَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّۃِیعنی جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی، اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی، وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!سُنت پر عمل کی برکت سےاللہ پاک کا قُرب نصیب ہوتا ہے،سُنت پر عمل کی برکت سے دونوں جہاں میں کامیابی نصیب ہوتی ہے،سُنت پر عمل کی برکت سے عشقِ رسول میں اِضافہ ہوتاہےاور سُنت پر عمل کرنے کی برکت سےدرجات بلند ہوتے ہیں ۔

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ،مکی مدنی سُطان،رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حقیقی مَحَبَّت کی وجہ سے حدیثِ پاک کابے اِنتہا اَدَب فرماتے تھے۔ ہمیشہ دَرسِ حدیث اَدَب کے ساتھ دو زانوں بیٹھ کر دِیا کرتے۔ احادیثِ کریمہ بغیر وُضو نہ چُھوتے اورنہ پڑھایا کرتے۔کُتُبِ احادیث پرکوئی دوسری


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵