Book Name:Aala Hazrat Ka Ishq-e-Rasool

1.     اللہ  پاک حضرت سَیِّدُنا جبریلِ امین  عَلَیْہِ السَّلَام  کے ذریعے ایسے لوگوں کی مدد فرماتا ہے۔

2.            اِنہیں ہمیشہ رہنے والی جنّتوں میں داخل فرمائے گا، جن کے نیچے نہریں بہتی  ہیں۔

3.     ایسے لوگ  اللہ پاک کے پسندیدہ بندے کہلاتے ہیں ۔

4.     منہ مانگی مرادیں پاتے ہیں، بلکہ امیدوخیال  سے  بھی بڑھ کر نعمتیں پاتے ہیں۔

5.     سب سے بڑی خوشخبری یہ کہ اللہ پاک ان سے راضی ہوجاتا ہے۔(ماخوذ از تمہید الایمان:۶۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا تعارف

اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ولادتِ باسعادت، بریلی شریف کے مَـحَـلَّـه جَسُولی میں10شَوّالُ المُکَرَّم۱۲۷۲ہِجری بمطابق 14جُون 1856عیسوی کو ہفتےکے دن ظہر کے وقت ہوئی۔([1])اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس آیَۂ کریمہ سے اپنا سِنِّ ولادت نکالا ہے:

اُولٰٓىٕكَ كَتَبَ فِیْ قُلُوْبِهِمُ الْاِیْمَانَ وَ اَیَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ ۲۸،المجادلۃ:۲۲)                     

تَرْجَمَۂ کنز العرفان:یہ وہ لوگ ہیں  جن کے دلوں  میں  اللہنے ایمان نقش فرما دیا اور اپنی طرف کی رُوح سے اُن کی مدد کی۔

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہخاندانی لحاظ سےپٹھان،مَسْلک کے اعتبار سےحَنَفِی اور طریقت میں قادِری تھے۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے والدِ ماجِد،استاذُالعُلَماء مولانا نَقِی علی خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اور


 

 



[1]   حیاتِ اعلیٰ حضرت،۱/۵۸بتغیر