Book Name:Jhoot ki Tabah Kariyaan

میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔       (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ، ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

چھینکنے کی سنتیں اور آداب 

       میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آئیے! شَیْخِ طَرِیْقَت، اَمیرِاہلسُنَّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرِسالے ’’101 مَدَنی پُھول“سےچھینکنےکی سُنّتیں اورآداب  سنئے۔  پہلے2فرامین مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ کیجئے:   (1) اللہ پاک کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند۔     (بخاری، ۴  / ۱۶۳،  حدیث:  ۶۲۲۶)     (2)  جب کسی کو چھینک آئے اوروہاَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہےتو فِرِشتےکہتے ہیں: رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ اوراگروہرَبُّ الْعٰلَمِیْنَ کہتا ہےتو فرشتے کہتے ہیں: اللہ پاک تجھ پررحم فرمائے۔     (مُعْجَم کبِیْر، ۱۱ / ۳۵۸، حدیث: ۱۲۲۸۴)  ٭چھینک کے وَقْت سَرجُھکایئے، منہ چھپایئےاورآواز آہستہ نکالئےچھینک کی آوازبلندکرناحماقت ہے۔     (رَدُّالْمُحتار، ۹ /  ۶۸۴)   ٭چھینک آنےپراَلْحَمْدُلِلّٰہکہنا چاہیے۔    (خزائن العرفان، صفحہ3پر طحطاوی کےحوالے سے چھینک آنے پرحَمْدِ اِلٰہی کو سُنّتِ مُؤَکَّدَہ لکھا ہے )  ٭بہتریہ ہے کہ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالکہے سُننے والے پر واجِب ہےکہ فوراً یَرْ حَمُکَ اللہ  (یعنیاللہ پاک تجھ پر رحم فرمائے) کہےاوراتنی آوازسےکہےکہ جسے چھینک آئی وہ خُودسن لے۔    (بہارِشريعت، حصّہ۱۶، ص۱۱۹) ٭جواب سُن کرچھینکنےوالی کہےیَغفِرُاللہُ لَنَاوَلَکُمْ  (یعنیاللہ پاک ہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے) یا یہ کہے یَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ  (یعنیاللہ پاک تمہیں ہدایت دے اورتمہارا حال درست کرے۔  )    (فتاویٰ ہندیۃ، ۵  /  ۳۲۶)  ٭مرآۃ المناجیح میں ہے کہ جو کوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَال کہے اوراپنی زبان سارے دانتوں پر پھیر لیا کرے تو اِنْ شَآءَ اللہ دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا۔    (مرآۃ المناجیح، ۶ / ۳۹۶) ٭حضرت مولائے کائنات، عَلِیُّ الْمُرْتَضیٰرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: جوکوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالکہےتو وہ داڑھ اور کان کے درد میں کبھی مُبْتَلا نہیں ہوگا۔     (مرقاۃ المفاتیح،  ۸  / ۴۹۹، تحت الحدیث: ۴۷۳۹)  ٭چھینک کا جواب ایک مَرتبہ واجِب ہےدوسری بار چھینک آئے اوروہاَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہےتودوبارہ جواب واجِب نہیں بلکہ مستحب ہے۔     (فتاویٰ ہندیۃ، ۵ /  ۳۲۶)  

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی 2 کُتُب”بہارِ شریعت“حِصّہ 16  (304 صَفْحات) ، 120صَفْحات پر مُشْتَمِل کتاب ”سُنّتیں اور آداب“ ،  اَمیرِاَہلسُنّت کے2رسائل ”101مَدَنی پھول “ اور ”163 مَدَنی پھول“ ھَدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور اِس کا مُطَالَعَہ فرمائیے۔