Book Name:Jhoot ki Tabah Kariyaan

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3): فکرمدینہ:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ

عمامہ باندھنے کی سُنتیں اور آداب

٭طبّی تحقیق کے مطابِق دردِ سر کیلئے عِمامہ شریف پہننا  بَہُت مفید ہے۔٭ عمامہ شریف سے دماغ کو تقویت ملتی اور حافِظہ مضبوط ہوتا ہے۔٭عمامہ شریف باندھنے سے دائمی نَزلہ نہیں ہو تا یا ہوتا بھی ہے تو اس کے اثرات کم ہوتے ہیں۔٭عمامہ شریف کا شملہ نچلے دھڑکے فالج سے بچاتا ہے کیوں کہ شملہ حرام مغز کو موسِمی اثرات مَثَلاً سردی گرمی وغیرہ سے تحفُّظ فراہم کرتا ہے۔٭عمامے کے ساتھ نَماز دس ہزار نیکی کے برابر ہے۔   (فِرْدَوْس الْاخَبار،  ۲ / ۴۰۶،   حدیث: ۳۸۰۵)   (فتاویٰ رضویہ ،  ۶ / ۲۱۳) ٭رومال اگربڑا ہو کہ اتنے پیچ آسکیں جوسرکوچھپالیں تووہ عمامہ ہی ہوگیا اور٭ چھوٹا رومال جس سے صرف دوایک پیچ آسکیں لپیٹنا مکروہ ہے۔   (فتاویٰ رضویہ،   ۷ / ۲۹۹) ٭عمامے کو جب دوبارہ باندھنا ہوتو جس طرح لپیٹا ہے اسی طرح کھولے اور یک بارگی زمین پر نہ پھینک دے۔   (فتاویٰ ہندیۃ،  ۵ / ۳۳۰)  ٭اگرضرورتاً اتارا اور دوبارہ باندھنے کی نیّت ہوئی تو ایک ایک پیچ کھولنے پر ایک ایک گناہ مٹا یا جا ئے گا۔  (فتاویٰ رضویہ،  ۶ / ۲۱۴) ٭ننگے سر رہنے والوں کے بالوں پر سردی گرمی اور دھوپ وغیرہ براہِ راست اثر انداز ہوتی ہے اِس سے نہ صِرف بال بلکہ دماغ اور چہرہ بھی متأثر ہوتا ہے اور صحّت کو  نقصان پہنچ سکتا ہے۔  لہٰذا اِتِّباعِ سُنّت کی نیّت سے عمامہ شریف باندھنے میں دونوں جہانوں میں عافیّت ہے۔

                                                                                                                                                               صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مسجد میں داخل ہونے اور باہر نکلتے وقت کی دعا

          دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسنّتوں بھرےاجتماع کےمدنی حلقوں میں اس بارجدول کےمطابق” مسجد میں داخل ہونے اور باہر نکلتے وقت کی دعا“یادکروائی جائےگی۔دعائیں یہ ہیں:

       مسجدمیں داخل ہونے کی دعا: اَللّٰہُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ،   ترجمہ: اےاللہ پاک!  میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔

       مسجد سے نکلتے وقت کی دعا: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ،  ترجمہ: اےاللہ پاک!  میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔  (خزینۂ رحمت،  ص۸۵،  ۸۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

٭اجتماعی فکرِ مدینہ کا طریقہ (72مدنی انعامات )

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:  (آخرت کے معاملے میں) گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60سال کی عبادت سے بہتر ہے۔   (جامع صغیرللسیوطی, ص۳۶۵,حدیث: ۵۸۹۷)  

آئیے! مدنی انعامات کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے ”اچھی اچھی نیتیں“ کرلیجئے۔

 (1) رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی مدنی انعامات کے رِسالے سے آج کی فکر ِمدینہ  (یعنی اپنامحاسبہ ) کروں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔

 (2) جن مدنی انعامات پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد  (یعنی شکر) بجا لاؤں گا۔