Book Name:Shan-e-Sahaba

نفل۔   ‘‘   (الصواعق المحرقہ،   ص۴)

            مزیدفرمایا : میرے صحابہ  (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین)  کے بارے میں اللہ پاک سے ڈرتے رہو  ’’میرے بعدا نہیں   (اپنی تہمتوں اور بُری باتوں کا)   نشانہ مَت بنانا،   پس جس نے ان سے مَحَبَّت کی،   تو اس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وجہ سے ایسا کیاا ور جس نے ان سے بُغْض رکھا تو اس نے  (دَرحقیقت)  مجھ سے بُغْض کی وَجہ سے ایسا کیا،   جس نے انہیں اَذِیَّت دی،   اُس نے مجھے اَذِیَّت دی اور جس نے مجھے اَذِیَّت دی،    اُس نے اللہ کریم کو اَذِیَّت دی اور جو اللہ کریم کواِیْذا دے،   عنقریباللہ کریم اس کی پکڑ فرمائے گا۔     (مشکاۃ،    کتاب المناقب،   باب مناقب الصحابہ ،   ۲/ ۴۱۴،   حدیث: ۶۰۱۴)            ایک اورحدیثِ پاک میں ہے:  وَمَنْ اَسَاءَ الْقَوْلَ فِیْ اَصْحَابِیْ کَانَ مُخَالِفاً لِسُنَّتِیْجس نے میرے اَصحاب  (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین)   کے  مُتعلِّق بُری بات کہی تووہ میرے طریقے سے ہٹ گیاوَمَأْوَاہُ النَّارُ وَبِئْسَ الْمَصِیْرُ اور اس کا ٹِھکانا آگ ہے اور کیا ہی بُری جگہ ہے پلٹنے کی۔      (الریاض النضرۃ،    الباب الاول ،   ذکر ماجاء فی الحث علی حبہم والاحسان الیہم …الخ ،   ۱/۲۲)  

            میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نےسنا کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے بُغْض رکھنے والے بحکمِ حدیث،   اللہ کریم ،   فِرِشتوں اور تمام لوگوں کی لَعْنت کے حَقْدار ہیں۔   صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان میں گُستاخی کرنے والے اور ان کی صحبت میں بیٹھنےوالے اللہ پاک اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی مَول کراپنی آخرت برباد کرتے ہیں اورمرتے وَقْت انہیں کلمہ بھی نصیب نہیں ہوتا۔   چنانچہ

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”شَرحُ الصُّدُور“صفحہ نمبر98 پر ہے:

حضرت سَیِّدُنا عبدُالرحمٰن مُحارِبی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک آدمی کو وقتِ وفات کلمہ پڑھنے کی تلقین کی گئی تو اس نے کہا: میں نہیں پڑھ سکتا کیونکہ میرا اُٹھنا بیٹھنا ایسے بُرے لوگوں کے ساتھ تھا جو مجھےحضرت سَیِّدُنا ابُو بکر وحضرت سَیِّدُنا عمررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما کو بُرا بھلا کہنے کا کہتے تھے۔     (تاریخ ابن  عساکر،   عبداللہ ویقال عتیق بن عثمان،   ۳۰/۴۰۳،   رقم: ۳۳۹۸)  

 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نےسُنا کہ شَیخینِ کریمین یعنی سَیِّدُنا صدیق وفارُوق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکی