Book Name:Shan-e-Sahaba

ریل کو اِنجن کا فَیض پَہُنْچاتا ہے اِنجن سے وہ کھنچتا ہے اور سارے ڈَبّے اُس کے ذریعے کھنچتے ہیں۔      ([1])  

 صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی عظمت و  فضیلت

حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن مسعودرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک مَوقَع پر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی عظمت وفضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے ،   ارشاد فرماتے ہیں: جو شخص راہِ راست پر چلنا چاہے ،   اُسے چاہيے کہ وہ اُن لوگوں کے راستے پر چلے اور اُن کی پیروی کرے ،   جو اِس جہاں سے گُزر گئے ،   وہ لوگ کہ جن پر ابھی موت طاری نہ ہوئی اُن کے بارے میں یہ اندیشہ مَوجود ہے کہ وہ دِین میں کسی فتنے میں مبتلا ہوجائیں اور یہ لوگرَسُوْلُ اللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ہیں۔   یہ حضرات اُمّت میں سب سے زِیادہ اَفْضل ہیں،    ساری اُمَّت میں سب سے زِیادہ اُن کے دل نیکو کار،   اُن کا عِلْم سب سے زیادہ گہرا اور اُن کے اَعمال بناوٹ و نمائش سے خالی ہیں ،   یہ وہ لوگ ہیں کہ جنہیں اللہ کریم نے اپنے نبی   (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)   کی صُحْبت اور خِدْمت ِدین کے ليے چُناتو اُن کا فَضْل وکمال پہچانو،   اُن کے آثار و طریقوں کی پیروی کرو ،   جس قدر مُمکن ہوسکے اُن کے اَخْلاق اور اُن کی سیرت اختیار کروکہ بے شک یہ لوگ دُرُست راستےپر قائم تھے۔     ([2])  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! آپ نےسُناکہ!  حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے  کیسے خُوبصورت اَنداز میں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی عظمت و اَہَمیَّت کے مُتَعلِّق مدنی پُھول  ارشاد فرمائے۔    یقیناًحُضُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاتَربِیَت یافتہ ہرایک صحابی رُشْدو ہدایت  کا سَرچشمہ ہے۔    کیونکہ  پُوری اُمَّت میں صرف صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ہی کوتاجدارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قُربت وصُحبت سے فیضیاب   (فَیۡضۡ۔   یَاب)  ہونے کا شرف



[1]    مرآۃ المناجیح، ۸ / ۱۷۸

[2]   مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،  ۱ / ۵۷، حدیث: ۱۹۳