Book Name:Hirs kay Nuqsanaat or Qana_at ki Barkaat

نیکی کے کاموں میں بڑھ کر چڑھ کر حصہ لیں اور مدنی انعامات پر نہ صرف خود عمل کریں بلکہ دوسری اسلامی بہنوں کوبھی اس کی ترغیب دلا کر ڈھیروں ثواب کمائیں!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہمیں بھی چاہئے کہ ہم ہر ہفتے مدنی مذاکر ہ  دیکھنےکامعمول بنائیں اور صرف دُنیاکی فکر کرنے کے بجائے جتنا عرصہ دُنیا میں رہنا ہے، اتنی دُنیا کی فکر کریں اور جتنا عرصہ قبر و آخرت کا ہے اتنی قبر و آخرت کی فکر کِیا کریں ،ہمارے بُزرگانِ دینرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن دُنیا کی کم اور آخرت کی زیادہ فکر کِیا کرتے تھے اور دُوسروں کو بھی اِسی کی ترغیب دِلایا کرتے تھے،جیساکہ ،

طویل سَفَر کا زادِ راہ

حضرت سَیِّدُنا سُفیان ثَوری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ حضرت سَیِّدُنا ابو ذَر غِفَاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کعبے کے پاس کھڑے ہوکر پُکارا:اے لوگو! میں جُندب غِفاری ہوں ،اِدھر آؤ  اپنے خیر خواہ شَفِیْق بھائی کے پاس،جب تمام لوگ اُن کے اِرد گِرد جمع ہوگئے تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اُن سے پوچھا: یہ بتاؤ کہ اگر تم میں سے کسی کا سَفَر کا اِرادہ ہو تو کیا وہ اپنے ساتھ زادِ راہ یعنی سامان نہ لے گا جو اُسے کام آئے اور منزِلِ  مَقْصُود تک پہنچادے؟ سب نے عَرْض کی:ہاں،کیوں نہیں،تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے (اُنہیں دُنیا کی حرْص سے بچانے اور آخرت کی حرْص کی ترغیب دِلانے کے لئے نصیحت کرتے ہوئے) اِرشاد فرمایا: یقیناًسَفَرِ آخرت اُس سَفَر سے کہیں زیادہ طویل ہے جس کا تم (یہاں)اِرادہ کرتے ہو ،لہٰذا (اُس کے لئے )وہ چیزیں لے لینا جو تمہیں فائدہ دیں ۔لوگوں نے پوچھا کہ وہ کیا چیزیں ہیں؟ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا: عظیم مَقاصِد کے لئے حج کرو ،قیامت کے طویل دن کے پیشِ نظر سخت گرمی میں روزہ رکھو، قبر کی وحشت سے بچنے کے لئے رات کی تاریکی میں نوافِل پڑھو ، (اُس)بڑے دن میں کھڑے ہونے کا خیال کرتے ہوئے اچھی بات کہو اور بُری بات سے باز رہو،قیامت کی دُشواری  سے بچنے کی اُمّید پر اپنے مال سے صَدَقہ اَدَا کرو ،دُنیا میں دو (2)مَجْلِسیں اِختیار کرو ایک طلبِ حلال کے لئے اور دُوسری طلبِ آخرت کے لئے اِن کے علاوہ تیسری مَجْلس کا اِرادہ نہ کرنا کیونکہ وہ فائدے کے بجائے تمہیں نُقْصان پہنچائے گی۔ اِسی طرح مال کے دو حِصّے کر لو ،ایک حِصّہ اپنے اہل و عیال پر حلال طریقے سے خرچ کرو اور دُوسرا اپنی آخرت کے لئے آگے بڑھا دو(یعنی صَدَقہ کردو) ان کے علاوہ کوئی تیسرا حِصّہ نہ کرنا کہ وہ تمہیں فائدے کے بجائے نُقْصان پہنچائے گا۔ پھر بُلند آواز میں پُکارتے ہوئے اِرشاد فرمایا:اے لوگو! حرْص(سے بچو کہ اِس ) میں تمہارے لئے ہلاکت ہے ،تم حرْص کو کبھی پُورا نہیں کرسکتے ہو۔([1])  

 

 



[1]صفۃ الصفوۃ،ابو ذر جُنْدُب بن جُنَادۃ،الجزء:۱، ۱/۳۰۱-۳۰۲،رقم:۶۴