Book Name:Hirs kay Nuqsanaat or Qana_at ki Barkaat

میں فائدہ ہی فائدہ ہے جبکہ حرص میں دُنیا  و آخرت کا خسارہ ہی خسارہ ہے جیساکہ

بَلْعَم بِن باعُوْراء کی بربادی کا سب

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی539صفحات پر مشتمل کتاب "ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت"کے صفحہ نمبر367پر ہے:(بَلْعَم باعُوراء)بنی اِسرائیل میں بہت بڑا عالِم تھا۔مُسْتَجابُ الدَّعـوَات تھا(یعنی اُس کی دُعا قبول ہوتی تھی)لوگوں نے اُس کو بہت سا مال دِیا کہ (حضرت سَیِّدُنا) موسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے لئے بددُعا کرے۔خبیث لالچ میں آگیا اور بَددُعا کرنی چاہی،جو اَلفاظ (حضرت سَیِّدُنا)موسیٰعَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے لئے کہنا چاہتا تھا،اپنے لئے نکلتے تھے اللہ (پاک) نے اُس کو ہلاک کردِیا۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے سناکہ بَلْعَم بن باعُوراء جوکہ اپنے دَور کا بہت  بڑا عالِم اور عابِد و زاہِد تھا، اِس کو اِسمِ اعظم کا بھی علم تھا،یہ اپنی جگہ بیٹھا ہوا اپنی رُوحانِیَّت سے عرشِ اعظم کو دیکھ لِیا کرتا تھا،مُسْتَجَابُ الدَّعـوَات تھا یعنی بارگاہِ الٰہی میں اُس کی دعائیں مقبول ہوا کرتی تھیں، اُس کے شاگِرْدوں کی تعداد بھی بہت  زیادہ تھی۔مشہور یہ ہے کہ اُس کی دَرْس گاہ میں طُلَبائے عِلْمِ دِین کی دَوَاتیں بارہ ہزار (12000)تھیں مگر آہ !اِس قدَر مقبولِ بارگاہ ہونے کے باوُجود مال و دَولت پانے کی حرْص نے بَلْعَم بن باعُوراء جیسے عابِد و زاہِد کو کہیں کا نہ چھوڑا،حرص کی وجہ سے وہ بد بخت،اللہ پاک کی نعمتوں کی ناشُکری کرتے ہوئے اُس کے پیارے نبی حضرت سَیِّدُنا موسیٰ کَلِیْمُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے خِلاف بَد دُعا کرنےپر آمادہ ہوگیا،نتیجتاًبارگاہِ الٰہی سے نکال دِیا گیا،اُس کی ساری عبادتیں ضائع ہوگئیں، اُس کی وِلایت سَلْب ہوگئی اور ذِلَّت و رُسوائی اُس کا مُقَدَّر بن گئی۔یہ حِکایت  اُن لوگوں کے لئے زبردستنشانِ عبرت ہے کہ جنہیں دِینی یا دُنْیَوِی مَنْصَب ملنے کے سبب مخلوقِ خُدا میں عزّت و شہرت اور خاص مقام و مرتبہ حاصِل ہوتا ہے مگر وہ اپنے رُتبے کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہیں اور شرعی حُدود و قوانین سے تَجَاوُز کرتےہوئے نہ صِرْف خِیانت کرتے ہیں بلکہ اللہ پاک کی ناراضی اور مخلوقِ خُدا کی دل شِکْنی کا سبب بھی بنتے ہیں، ایسوں کو اللہ پاک کی خُفْیَہ تدبیر سے ہرگز بے خَوْف نہیں رہنا چاہئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بارہ 12مدنی کاموں میں سے ایک کام”مدنی مذاکرہ“

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دنیوی مال کی حرص اورشہرت ومنصب  کی محبت دل سے نکال کر اپنے اندرآخرت کی تیاری کی فکر پیدا کرنے کیلئے عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوت ِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اور  نیکی کی دعوت عام کرنے  کیلئے ذیلی  حلقے کے 12 مدنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجئے۔بارہ مدنی کاموں میں سےایک مدنی کام ہفتہ وار ”مدنی مُذاکرے“ میں شِرکت کرنا بھی ہے۔اس مدنی کام کےبےشُماردینی و دُنیوی فوائد ہیں،مثلاً٭مدنی مذاکرےکی برکت سےگناہوں سے بچنےکاذِہن ملتاہے۔٭مدنی