Book Name:Hirs kay Nuqsanaat or Qana_at ki Barkaat

لئے رات کی تاریکی میں نوافِل پڑھو ، (اُس)بڑے دن میں کھڑے ہونے کا خیال کرتے ہوئے اچھی بات کہو اور بُری بات سے باز رہو،قیامت کی دُشواری  سے بچنے کی اُمّید پر اپنے مال سے صَدَقہ اَدَا کرو ،دُنیا میں دو (2)مَجْلِسیں اِختیار کرو ایک طلبِ حلال کے لئے اور دُوسری طلبِ آخرت کے لئے اِن کے علاوہ تیسری مَجْلس کا اِرادہ نہ کرنا کیونکہ وہ فائدے کے بجائے تمہیں نُقْصان پہنچائے گی۔ اِسی طرح مال کے دو حِصّے کر لو ،ایک حِصّہ اپنے اہل و عیال پر حلال طریقے سے خرچ کرو اور دُوسرا اپنی آخرت کے لئے آگے بڑھا دو(یعنی صَدَقہ کردو) ان کے علاوہ کوئی تیسرا حِصّہ نہ کرنا کہ وہ تمہیں فائدے کے بجائے نُقْصان پہنچائے گا۔ پھر بُلند آواز میں پُکارتے ہوئے اِرشاد فرمایا:اے لوگو! حرْص(سے بچو کہ اِس ) میں تمہارے لئے ہلاکت ہے ،تم حرْص کو کبھی پُورا نہیں کرسکتے ہو۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نیکیوں کی حرص پیدا کیجئے

         میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقعی ہم میں سے ہر ایک کو آخرت کا طَوِیْل سَفَر درپیش ہے اور کامیابی سے منزلِ مَقْصُود تک پہنچنےکے لئے بطورِ زادِ راہ بکثرت نیک اَعمال کی ضرورت ہے ،اگر قیامت کے دن نیکیوں کا پلڑا بھاری ہونےکے لئے ایک بھی نیکی کم پڑ گئی تو ماں باپ ،بہن بھائی اور بیوی بچّوں میں سے کوئی بھی کام نہ آئے گا،لہٰذا اگر حریص بننا ہی ہے تو نیکیوں کے حَرِیْصبننا چاہئےکہ ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی وقتاً فوقتاً  آخرت سے مَحَبَّت کرنے اور نیکیوں کا حَرِیْص بننے کی ترغیب اِرشاد فرمائی ہے۔آئیے! اِس ضمن میں تین(3)فرامینِ مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں: 

  1- ارشادفرمایا:جو شخص اپنی دُنیا سے مَحَبَّت کرتا ہے وہ اپنی آخرت کو نُقْصان پہنچاتا ہے اور جو شخص اپنی آخرت سے مَحَبَّت کرتا ہے وہ اپنی دُنیا کو نُقْصان پہنچاتا ہے، پس فنا ہونے والی (دُنیا)پر باقی رہنے والی (آخرت)کو ترجیح دو۔([2])

 2- ارشادفرمایا:حُبُّ الدُّنْیَا رَأسُ کُلِّ خَطِیْئَۃٍ یعنی دُنیا کی مَحَبَّت ہر گُناہ کی اَصْل ہے۔([3])

 3- ارشادفرمایا:اَحْرِصْ عَلٰی مَا یَنْفَعُکَ وَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ وَلَا تَعْجِزْ یعنی اُس چیز پر حرْص کرو جو تمہیں نفْع دے، اللہ پاک سے مدد مانگو اور عاجز نہ ہوجاؤ۔([4])

 



[1] صفۃ الصفوۃ،ابو ذر جُنْدُب بن جُنَادۃ،الجزء:۱، ۱/۳۰۱-۳۰۲،رقم:۶۴

[2] مسند امام احمد،حدیث ابی موسی الاشعری،۷/۱۶۵،حدیث۱۹۷۱۷

[3] موسوعۃ لابن ابی الدنیا،کتاب ذم الدنیا،الجزء الاوّل،۵/۲۲،حدیث۹

[4]مسلم،کتاب القدر،باب فی الامر بالقوۃالخ، حدیث:۲۶۶۴،ص۱۴۳۲