Book Name:Mot ke Holnakian Shab-e-Bra'at

کے خوف سے ہی مجھے موت نہ آجائے۔(احیاءالعلوم، ۵/۲۰۸)

            حضرت سیِّدُنا امام اَوزاعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ قیامت آنے تک مُردَہ موت کی تکلیف محسوس کرتارہتاہے۔(احیاءالعلوم، ۵/۲۰۹)

 

سَکَرات میں گر رُوۓ محمد پہ نظر ہو

ہر مَوْت کا جھٹکا بھی مجھے پھر تو مزا دے

(وسائلِ بخشش، ۱۲۰)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نَزع یعنی موت کے وَقْت انسان کی رُوح نکلنا اِنْتہائی دُشوار اور تکلیف دہ عمل ہے۔لہٰذا اس  دُشواری  سے بچنے کیلئے اس کی  تیاری انتہائی ضروری ہے ۔

حضرتسَیِّدُنا امام قُرطبیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  فرماتے ہیں: مَوْت بہت بڑی مُصِیْبت ہے، لیکن اس سے بڑی مصیبت یہ ہے کہ انسان مَوْت سے  غافِل ہوجاۓ اوراس کی یاد سے مُنہ پھیر لے اور اس کے لیے اَعمال کرنا چھوڑ دے،بیشک موت میں غور وفکر کرنے والے اورعبرت پکڑنے والے کیلئے نصیحت وعبرت مَوْجُود  ہے ۔(التذکرۃ باحوال الموتی وامور الآخرۃ ،ص:۸) 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یادرکھئے !موت کی ہولناکیوں کا صحیح معنوں میں تَصوُّرہی جان لیواہے ۔ یقیناً عقلمند وہی ہےجو اس جہانِ ناپائیدار کی دِلچسپیوں سے  بیگانہ ہوکر موت کی سختیوں اورتکلیفوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئےاسی کی تیاری میں مشغول  رہے۔مگر افسوس !ہم عقلمندی کا ثُبوت دینے کے بَجائے موت سے یکثر غافل   بیٹھے ہیں،تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوُّت  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: اگرجانوروں کو موت کے بارے میں اتنا عِلْم ہو جاتا جتنا تم جانتے ہو تو تم ان